کے پی کے حکومت خواجہ سرائوں کے ساتھ بھی ہاتھ کر گئی، نہ اعزازیہ دیا نہ فنی تربیت، کروڑوں کے فنڈز لیپس ہو گئے‘محمد احمد خان

پنجاب کے شہروں میں خواجہ سرائوں کی فنی تربیت اور تعلیم بالغاں کے مراکز قائم، تربیت کا کام جاری‘ترجمان پنجاب حکومت

جمعہ 23 فروری 2018 18:43

کے پی کے حکومت خواجہ سرائوں کے ساتھ بھی ہاتھ کر گئی، نہ اعزازیہ دیا ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2018ء) خیبرپختونخوا حکومت خواجہ سرائوں کے ساتھ بھی ہاتھ کر گئی۔ ان کے لئے فنی تربیت اور اعزازیہ کا اعلان کر کے 2سال گزرنے کے باوجودکوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا،خیبرپختونخوا میں اس سلسلے میں کئے گئے اعلانات کے باوجود اس منصوبے پر عملدرآمد ہی نہیں ہو سکا ہے،انہوں نے دو سال تک خواجہ سرائوں کو امید دلائے رکھی کہ انہیں2 ہزار ماہانہ اعزازیہ دیا جائے گا۔

ترجمان پنجاب حکومت ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں موجود سینکڑوں خواجہ سرائوں کو فنی تربیت نہ ملی جس کا اعلان اور وعدہ کیا گیا تھا۔ کے پی کے کی حکومت نے جون 2016ء میں خواجہ سرائوں کے لئے 20 کروڑ روپے کا اعلان کیا۔ مردم شماری میں کم تعداد آنے پر بعد ازاں 5کروڑ 77 لاکھ روپے کے فنڈز مختص کئے گئے جو بار بار لیپس ہوتے رہے۔

(جاری ہے)

رواں سال ایک کروڑ 80 لاکھ روپے مختص کئے گئے جن میں 90 لاکھ روپے جاری بھی ہو گئے۔ تاحال خواجہ سرائوں کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔ کے پی کے حکومت کا اعلان کردہ وہ مرکز بھی نہ قائم کیا جا سکا جہاں ان کو بیوٹیشن، الیکٹرانکس، فیشن ڈیزائننگ وغیرہ کے تکنیکی کورسز کرائے جانے تھے۔ کے پی کے حکومت دوسرے منصوبوں کی طرح اس پر بھی عملدرآمد نہیں کرا سکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے شہروں خاص طور پر سرگودھا ڈویژن میں خواجہ سرائوں کو فنی تربیت کے مراکز قائم کئے گئے ہیں جہاں خواجہ سرائوں کو خصوصی فنی تربیت دی جاتی ہے۔ اسی طرح ان کے لئے تعلیم بالغاں کے مراکز بھی قائم کئے گئے ہیں جہاں انہیں تعلیم بالغاں دی جاتی ہے۔سرگودھا ڈویژن کے تمام اضلاع میں خواجہ سرائوں کی تربیت کے لئے جومراکز قائم کئے گئے ہیں ان میںمارکیٹ اکانومی کے کورسز کرائے جا رہے ہی۔

ان کورسز میں بیوٹیشن، ٹیلرنگ اور دیگر کورسز کرائے جا رہے ہیں۔ ٹیوٹا کے زیراہتمام مراکز میں تربیت حاصل کرنے والے خواجہ سرا بیوٹی پارلر اور ٹیلرنگ وغیرہ کی دوکانیں کھول چکے ہیں۔ علاوہ ازیں خواجہ سرائوں کے تعلیم بالغاں مراکز بھی قائم کئے گئے ہیں جہاں سینکڑوں خواجہ سرا علم کی روشنی حاصل کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :