پاکستان کی دہشتگردی کیخلاف قربانیاں نظر انداز

ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کر نے کا فیصلہ کر لیا پاکستان دہشتگردوں کی مالی معاونت نہیں روکتا، دہشتگردوں کیخلاف ایکشن لینا معاون ہے، دہشتگردوں سے کارروائیاں نہ کرنے کے حوالے سے بھی نرم پالیسیاں رکھتا ہے ، چین،سعودی عرب سمیت کئی اہم اتحادیوں نے بھی پاکستان کا ساتھ چھوڑ دیا ترکی کی حمایت پر وزیرداخلہ احسن اقبال کے شکریہ کا ٹوئٹ

جمعہ 23 فروری 2018 16:50

پیرس ، اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 فروری2018ء) فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کی دہشتگردی کیخلاف قربانیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے فیصلہ کرلیا ہے کہ جون 2018ء سے پاکستان ان مشتبہ ممالک کی گرے لسٹ میں شامل کرلیا جائے گا جو کہ دہشتگردوں کی مالی معاونت سمیت ان کیخلاف کارروائیاں نہ کرنے کے حوالے سے نرم پالیسیز رکھتے ہیں چین ، سعودی عرب ، روس سمیت جرمنی نے بھی پاکستان کا ساتھ نہیں دیا اور صرف ترکی نے پاکستان کی حمایت کی جو معاون ثابت نہ ہوسکی میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی سطح پر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان سے متعلق اہم فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان دہشتگردوں کی مالی معاونت نہیں روکتا اور اس حوالے سے دہشتگردوں کیخلاف ایکشن لینا معاون ثابت ہورہا ہے اور دہشتگردوں سے کارروائیاں نہ کرنے کے حوالے سے بھی نرم پالیسیاں رکھتا ہے اور عسکریت پسند گروپوں کے خلاف کارروائیاں کرنے سے بھی پاکستان گریزاں ہے جس کے بعد ترکی کے علاوہ دنیا بھر نے پاکستان کا نام ان مشتبہ ممالک کی گرے لسٹ میں جون 2018 سے شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ دہشتگردی کو ختم کرنے کی بجائے ان کے لئے معاون ثابت ہورہے ہیں اس امر میں پاکستان کا اہم ترین ہمسائیہ دوست چین اور سعودی عرب سمیت کئی اہم اتحادیوں نے بھی پاکستان کا ساتھ نہیں دیا واضح رہے کہ جنوبی کوریا اور ایران کا نام بھی گرے لسٹ میں شامل ہے اس کے علاوہ بھارتی میڈیا کی جانب سے بھی دعوی کیا گیا ہے کہ پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے بھی ترکی کی جانب سے پاکستان کی حمایت کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا ہے ۔