ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کے ڈیوٹی ڈرابیک، جی ایس ٹی ریفنڈز کے مسائل حل کیے جائیں‘لاہور چیمبر

سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس ریفنڈز میں تاخیر جیسے مسائل کی موجودگی میں کاروباری برادری اپنا کردار ادا نہیں کرسکتی‘عہدیداران

جمعہ 23 فروری 2018 16:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2018ء) لاہور چیمبر کے صدر ملک طاہر جاویداور سینئر نائب صدر خواجہ خاور رشید نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ایکسپورٹرز کے ڈیوٹی ڈرابیک، جنرل سیلز ٹیکس کے ریفنڈز کے کیسز فوری طور پر ادا کیے جائیں کیونکہ ان کی وجہ سے برآمدی شعبے کو مختلف نوعیت کے سنگین مسائل کا سامنا ہے۔ لاہور چیمبر کے ایگزیکٹو کمیٹی رکن ادیب اقبال شیخ کی سربراہی میں ایکسپورٹرز کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ برآمدات پہلے ہی غیرتسلی بخش سطح پر ہیں جبکہ ایکسپورٹرز کے مسائل برآمدی شعبے کے مستقبل کے لیے مزید خطرہ بنے ہیں۔

ادیب اقبا ل شیخ نے لاہور چیمبر کے عہدیداروں کو آگاہ کیا کہ ایف بی آر کے فیلڈ آفیسرز کو ایکسپورٹرز کے سیلز ٹیکس ریفنڈز کلیمز جلد نمٹانے کی ہدایات ہیں مگر ان پر عمل درآمد نہیں ہورہااور یہ عمل مکمل کرنے کی تاریخ میں بارہا توسیع کی جارہی ہے، اس قسم کی صورتحال ڈیوٹی ڈرابیک کے سلسلے میں درپیش ہے۔

(جاری ہے)

ملک طاہر جاویداور خواجہ خاور رشید نے کہا کہ اکثر ایکسپورٹرز نے بینکوں سے قرضے لے رکھے ہیں جن کی فنانشل کاسٹ وہ بروقت بینکوں کو ادا کررہے ہیں مگر اٴْن کا سرمایہ سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس ریفنڈز کی صورت میں پھنسا ہوا ہے جس سے ان کی پیداواری لاگت میں بھاری اضافہ ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریفنڈ کا عمل بہت مشکل اور طویل ہے، اپنی ہی رقم لینے میں اتنی تاخیر ایکسپورٹرز کے لیے تکلیف دہ ہے۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ کاروباری شعبہ پہلے ہی اندرونی اور بیرونی چیلنجز کی وجہ سے پریشان ہے جبکہ بھاری سرمایہ پھنس جانے سے اٴْن کی مشکلات میں مزید اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری ملک کی معاشی ترقی اور خوشحالی میں اپنا کردار ادا کرنا اور معاملات کی بہتری میں حکومت کا ہاتھ بٹانا چاہتی ہے مگر پہلے ضروری ہے کہ اس کی مشکلات ختم کی جائیں اور سہولیات مہیا کی جائیں۔

سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس ریفنڈز میں تاخیر جیسے مسائل کی موجودگی میں کاروباری برادری اپنا کردار ادا نہیں کرسکتی۔ انہوں نے چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو پر زور دیا کہ وہ اس معاملے کا سنجیدگی سے جائزہ لیں اور جلد سے جلد ایکسپورٹرز اور مینوفیکچررز کے سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس ریفنڈز جاری کرنے کے احکامات صادر کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین سے فری ٹریڈ ایگریمنٹ کی تفصیلات سے کاروباری برادری کو آگاہ کیا جائے۔