کاروباری مقامات پر ایف بی آر کے چھاپے دوبارہ شروع ہونے پر لاہور چیمبر کا اظہار تشویش، فورا بند کرنے کا مطالبہ

تاجر برادری کا استحصال کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ،حکومت فی الفور سیلز ٹیکس ایکٹ کی کاروبار دشمن شقوں38اور 40بی کو ختم کرے

جمعہ 23 فروری 2018 16:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2018ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ملک طاہر جاوید اور سینئر نائب صدر خواجہ خاور رشید نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے کاروباری مقامات پر چھاپے مارنے کے عمل کی نئی لہر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ یہ سلسلہ فوری طور پر روکا جائے کیونکہ اس سلسلے میں لاہور ہائیکورٹ پہلے ہی واضح احکامات دے چکی ہے۔

ایک بیان میں لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ ایف بی آر عملے نے دوبارہ سیلز ٹیکس ایکٹ 1990کے سیکشن 38اور 40بی کا بدترین استعمال شروع کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو کاروباری مقامات پر چھاپے مارنے سے منع کرچکی ہے مگر ایف بی آر عملے نے ان احکامات کو قطعا نظر انداز کردیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تاجر برادری کا استحصال کسی بھی صورت قابل قبول نہیں لہذا حکومت فی الفور سیلز ٹیکس ایکٹ کی کاروبار دشمن شقوں38اور 40بی کو ختم کرے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر 38اور 40بی کا غلط استعمال نہ روکا گیا تو نہ صرف رواں سال کے لیے محاصل وصولی کا بھاری ہدف پورا کرنا ناممکن ہوجائے گا بلکہ تاجر بھی کاروبار بند کرنے پر مجبور ہوجائیں گے جس سے بے روزگاری کا ایک سیلاب آئے گا اور بے شمار مسائل جنم لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف تو ٹیکس حکام اور انٹیلی جنس اہلکاروں کے صوابدیدی اختیارات نے تاجروں کا جینا محال کررکھا ہے اور دوسری طرف اٴْن کے بینک اکائونٹس تک رسائی اور بینکوں سے لین دین پر عائد ودہولڈنگ ٹیکس جیسے مسائل جلتی پر تیل کا کام کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھاری ریونیو ٹارگٹ حاصل کرنے کے لیے موجودہ ٹیکس دہندگان کو سہولیات دیکر مزید لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں آنے کی ترغیب دینا ضروری ہے لیکن اقدامات اس کے برعکس اٹھائے جارہے ہیں جس سے تاجروں کی شدید حوصلہ شکنی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاجروں کے وسیع تر مفاد میں فوری طور پر کاروبار دشمن شقیں ختم کرنے کا اعلان کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :