سیاسی استحکام سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہونگے،ایس ایم منیر

پاکستان اور کینیڈا کے درمیان دوطرفہ تجارت کے مواقع بڑھائے جاسکتے ہیں،سابق سربراہ ٹڈاپ کا قمر کیم صدیقی کے عشائیہ میں اظہار خیال

جمعہ 23 فروری 2018 16:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2018ء) ایف پی سی سی آئی میں سراقتدار یونائٹیڈ بزنس گروپ(یو بی جی) کے سرپرست اعلیٰ اور ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی پاکستان(ٹڈاپ)کے سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر ایس ایم منیر نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان میں جلد ہی سیاسی استحکام ہوگا جس سے ملکی معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہونگے،کینیڈا میںمقیم پاکستانی محب وطن ہیں اور ہر دم پاکستان کی ترقی کیلئے سوچتے ہیں، پاکستان اور کینیڈا کے درمیان تجارت کے دوطرفہ مواقع مزید بڑھائے جاسکتے ہیں جس کیلئے دونوں حکومتوں اور نجی شعبوں کو مشترکہ جدوجہد کرنا ہوگی۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہارکینیڈا کے معروف بزنس مین قمر کیم صدیقی کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

تقریب میں ٹورنٹو میں پاکستانی قونصل جنرل عمران صدیقی،کینیڈا میں یونائٹیڈ بزنس گروپ کے چیئرمین نوید بخاری،آفتاب رضوی،کرنل نذر،سمیر ڈوسل، محبوب شیخ، ،سلمان اسلم ،میاں محمد احمد،نوراحمدخان،مسلم حسن،شفیق قادری، زرار خان اور دہگر بھی موجود تھے۔

ایس ایم منیر نے کہا کہ پاکستان میں یونائٹیڈبزنس گروپ کا منشوربزنس کمیونٹی کے مسائل حل کرانا اور حکومت کومعاشی اصلاحات کیلئے تجاویز دینا ہے اور ہم اپنے چیئرمین افتخار علی ملک اور دیگر تاجرلیڈران کے ساتھ بخوبی یہ کام کررہے ہیں، ایف پی سی سی آئی میں ہم نے ملک بھر کے تاجروں‘ صنعتکاروں کے مسائل حل کروائے ہیں‘ تین سال مسلسل کامیابی کے بعد اس سال چوتھی مرتبہ بھی یو بی جی کے تما م عہدیدار بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں زبیرطفیل پر فخر ہے جنہوں نے گزشتہ سال یو بی جی منشور کے مطابق کام کیا اور اپنے سے پہلے کے صدور ساتھیوں میاں محمدادریس اور عبدالرئوف عالم کی کامیابیوں کو مزید آگے بڑھایا،مجھے یقین ہے کہ غضنفربلور بھی کامیابیوں کی انہی راہوں پر چل کر بزنس کمیونٹی کے مسائل حل کرائیں گے۔ ایس ایم منیرنے کہا کہ پاکستان معاشی مسائل اور چیلنجز میں گھرا ہوا ہے،انڈسٹریلائزیشن کا عمل رک گیا ہے، صنعتکاربرادری اپنی سوچ میں تبدیلی لائے اور ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کی طرف راغب ہوکر بی ایم آر‘ ویلیو ایڈیشن اور برانڈنگ پر تمام ترتوجہ دینی چاہیے کیونکہ اس کے بغیر ہم حریف ممالک سے مسابقت نہیں کرسکتے، ملک میں بجلی اور گیس کے نرخ حریف ممالک کے مقابلے میں اتنے زیادہ ہیں کہ برآمد کنندگان ان سے مسابقت نہیں کرپارہاہے،وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے ایف پی سی سی آئی کے وفد سے وعدے کئے تھے کہ بجلی اور گیس کے ٹیرف میں کمی کرینگے اور ایکسپورٹرز کو ان کے ریفنڈز ادا ہونگے اور ہم سب انکے وعدے پورے ہونے کا انتظار کررہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :