لائن آف کنٹرول کے سرحدی علاقوں میں بھارتی بربریت کیخلاف آل پارٹیز کانفرنس کا 25 فروری کو بھارت کیخلاف یوم سیاہ منانے کا اعلان

بھارت نے سوچی سمجھی سازش کے تحت آزاد کشمیر کی سرحدوں پر گولہ باری میں شدت لائی ہوئی ہے،شوکت جاوید میر لائن آف کنٹرول کے چودہ انتخابی حلقوں کے عوام کو بھارتی گولہ باری سے پیداہونیوالی تباہ کاریوں سے تحفظ دینے کیلئے امن کمیٹیاں قائم کی جائیں،رہنماء پیپلز پارٹی

جمعہ 23 فروری 2018 16:00

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2018ء) لائن آف کنٹرول کے سرحدی علاقہ وادی لیپہ کرناہ سمیت نیلم ، راولاکوٹ ، حویلی ، کوٹلی ، بھمبرسیکٹرز اور ورکنگ بائونڈری پر بھارت کی طرف سے مسلط غیر اعلانیہ جنگ ، ٹارگٹ کلنگ سے نہتے پرامن شہریوں اور افواج پاکستان کے سپوتوں کی شہادتوں اور بڑھتی ہوئی عسکری جارحیت کے خلاف آل پارٹیز کانفرنس نے 25 فروری بروز اتوار بھارت کے خلاف یوم سیاہ منانے کا اعلان کر دیا ، بھارتی جارحیت کے خلاف جلسے جلوس ریلیاں ، دھرنے دے کر احتجاجی مظاہرے کیے جائیںگے ، آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں مرکزی ایوان صحافت کے سامنے برھان مظفروانی شہید آزادی چوک میں دھرنا دے کر ریلی نکالی جائے گی جس کا مقصد پرامن نہتے عوام پر فائرنگ سے انسانی جانوں کا قتل عام ، املاک کی تباہی ، کاروبار ی بدحالی اور طلباء طالبات کا تعلیمی حرج جنیوا ء کنونشن کی خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتو یو گوتریس کو احتجاجی میمورنڈم ارسال کیا جائے گا،گزشتہ روز بھارت کے خلاف یوم سیاہ کی تیاریوں اور انتظامات سے متعلق اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سابق میڈیا ایڈوائزر شوکت جاوید میر نے کہا کہ بھارت نے ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت آزاد کشمیر کی سرحدوں پر گولہ باری میں شدت اور اسرائیل سے خرید کیے گئے جدید آتشیں اسلحہ کے ذریعے ٹارگٹ کلنگ کا نیاء بھیانک مکروہ عمل شروع کیا ہے جس کا مقصد مقبوضہ وادی میں 8 لاکھ قابض بھارتی افواج ، پیرا ملٹری ٹرپس کی بدترین دہشت گردی ، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں ، قتل و غارت گری ، خواتین کی عصمت دری ، ماورائے عدالت کشمیری کی نسل کشی کے بڑھتے ہوئے رحجان پر عالمی برادری کی توجہ مبذول کروانا ہے شوکت جاوید میر نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کے چودہ انتخابی حلقوں کے عوام کو بھارتی گولہ باری سے پیداہونے والی تباہ کاریوں سے تحفظ دینے کے لئے امن کمیٹیاں قائم کی جائیں، ریٹائرڈ فوجی آفیسران و اہلکاران سمیت مقامی افراد پر مشتمل ڈیفنس کمیٹیاں قائم کرکے بینکرز کی تعمیر کے لئے ہنگامی اقدامات شروع کیے جائیں جبکہ ہسپتالوں میں لائف سیونگ ڈرگز ، ایمبولینسز ، فائربرگیڈ کی گاڑیاں ،فسٹ ایڈ پوسٹیں ،تربیتی عملہ تعینات کرنے میں تاخیر انسانی زندگیوں کے لئے خطرے کا الارم ہے انہوں نے کہا کہ ایک دن کی فائرنگ سے ایک ہفتہ تک سرحدوں پر قائم تعلیمی ادارے بند ہو جاتے ہیں جس سے نوجوان نسل کا مستقبل تاریک ہوتا جارہا ہے ،جو انتہائی تشویش ناک اور قابل توجہ ابتدائی معاشرتی مسئلہ ہے ، شوکت جاوید میر نے کہا کہ آزاد کشمیر کے تعلیمی اداروں میں جماعت ہشتم سے ہی این سی سی کی ٹرینگ کو لازمی قرار دے کر ایکسپرٹس کی خدمات حاصل کی جائیں ، محکمہ شہری دفاع کو فعال اور منظم بنانے کے لئے عملی اقدامات تیز کرنے کی انتہائی ضرورت ہے پوری قوم بہادر افواج کے شانہ بشانہ پاکستان کے ناقابل تسخیر دفاع اور تحریک آزادی کے لئے اپنا خون نچھاور کرنے کے جذبے سے سرشار ہے بھارت کو بلاآخر اپنے ناپاک قدم پاک سر زمین سے نکالنے پڑیں گے ، چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ قومی سلامتی کے اداروں نے سرحدی دفاع کے لئے بے شمار قربانیاں پیش کی ہیں جو قوم کا فخر ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی کو مدنظر رکھتے ہوئے دو ایٹمی ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کم کرنے کے لئے اقوام متحدہ کے مبصرین کی تعداد میں اضافہ کیا جائے اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور قومی عالمی میڈیا کو اقوام متحدہ کے نمائندوں کے ہمراہ لائن آف کنٹرول کے متاثرہ علاقوں کے دورہ اور شہداء اور زخمیوں کے خاندانوں سے ملاقاتوں کے لئے پر امن ماحول فراہم کیا جائے تاکہ دنیا بھر کے سامنے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو سکے ، شوکت جاوید میر نے وادی لیپہ کرناہ سے تعلق رکھنے والے خودار عوام سے باالخصوص اپیل کی کہ وہ بھارت کے خلاف یوم سیاہ مناکر اپنے بہادر عوام اور افواج پاکستان کے حوصلے بلند کریں۔

(جاری ہے)

مظاہرے میںاے پی سی (APC ) کے زعماء کرام عبدالرشید کرناہی ، ملک منور اعوان،منصور عالم قریشی ، اشتیاق احمد بخاری ،پروفیسر عبدالرحمان عباسی ، منیر اختر منیر ، راجہ سہیل ناصر ، خواجہ عبدالصمد ،رستم مغل ،پیرزادہ شامی،غلام اللہ اعوان، امتیاز علی شاہ،سعید اختر اعوان، عثمان صدیق لون ، عاطف گیلانی ، قمر نواز میر ، ساجد مقبول شیخ، اجمل مغل اور دیگر معززین علاقہ شریک ہونگے ۔

متعلقہ عنوان :