طالبان عناصر ایران سے منحرف ہو کر افغان حکام کے ساتھ شامل

تاپی گیس منصوبے کو نشانہ بنانے کا ہدف دیا گیا تھا ، انکار کر کے علیحدگی اختیار کرلی، گروپ کمانڈر کی گفتگو

جمعہ 23 فروری 2018 15:40

طالبان عناصر ایران سے منحرف ہو کر افغان حکام کے ساتھ شامل
لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2018ء) افغان طالبان تحریک کے 10 ارکان پر مشتمل ایک گروپ نے جس کو تہران کی سپورٹ حاصل تھی اپنے ہتھیار افغان حکام کے حوالے کر دیئے۔ گروپ کے ارکان نے ایران کی جانب سے دیے گئے ان احکامات پر عمل درآمد سے انکار کر دیا جس کے تحت انہیں افغان اراضی پر سب سے بڑے صنعتی منصوبے کو نقصان پہنچانا تھا۔

عرب ٹی وی کے مطابق طالبان کے اس گروپ کے کمانڈر محمد ایوب علی زئی کے مطابق ایران "تاپی" نامی اس منصوبے کو نقصان پہنچانے کے مقصد سے ان کے گروپ کو مالی رقم اور ساز و سامان کی صورت میں سپورٹ کر رہا تھا۔ اس منصوبے کے تحت ترکمانستان کی گیس پائپ لائنوں کے ذریعے افغانستان اور پاکستان کے راستے بھارت پہنچائے جائے گی۔علی زئی نے انکشاف کیا کہ طالبان عناصر نے ایران میں تربیت حاص کی، تہران نے اپنی سرزمین پر ان عناصر کو بہترین اور پر سکون قیام گاہ فراہم کی اور ایران کے مختلف شہروں کے سفر کے لیے اجازت نامے بھی جاری کئے۔

(جاری ہے)

طالبان کمانڈر نے کہا کہ ایران جانے والے طالبان گروپوں کو تقسیم کر دیا جاتا ہے اور وہ تین ماہ کی عسکری تربیت حاصل کرنے کے بعد افغانستان واپس آ جاتے ہیں۔ ان گروپوں کو ایران کی جانب سے مالی رقوم اور ہتھیاروں کی شکل میں سپورٹ ملتی ہے۔ یہ گروپ افغانسان میں سکیورٹی فورسز اور غیر ملکی فورسز کے خلاف جنگ میں شامل ہو جاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :