قومی احتساب بیورو (نیب)اپنا کام ضرور کرے لیکن قانون تقاضے پورے کرنے کے ساتھ لوگوں کی عزت ونفس کا بھی خیال رکھے،آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے ادارے کا مینڈیٹ کو بڑھانا چاہئے جس سے دیگراداروں پر بوجھ کم ہوگا،آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ(ن)اپنی کارکردگی کی بناء پر عوام میں جائیگی اور فتح سے ہمکنار ہوگی

گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ کا آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے زیر اہتمام سمینار سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو

جمعہ 23 فروری 2018 14:23

لاہور۔23 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 فروری2018ء) گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب)اپنا کام ضرور کرے لیکن قانون تقاضے پورے کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کی کی عزت ونفس کا بھی خیال رکھے،آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے ادارے کا مینڈیٹ کو بڑھانا چاہئے جس سے دیگراداروں پر بوجھ کم ہوگا،آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ(ن)اپنی کارکردگی کی بناء پر عوام میں جائیگی اور فتح سے ہمکنار ہوگی۔

وہ جمعہ کے روز مقامی ہوٹل میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے زیر اہتمام’’آڈٹ کے ابھرتے ہوئے ایریاز،خیالات،اور سٹیک ہولڈرز کی توقعات‘کے موضوع پرسمینار سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔اس موقع پر آڈیٹر جنرل آف پاکستان جاوید جہانگیر سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

گورنر پنجاب نے کہا کہ قومی وصوبائی اسمبلیوں میں پبلک اکائونٹس کمیٹیاں اپنے کام بخوبی طریقے سے کررہی ہیںلیکن انہیں مزید فعال ہوناچاہیے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک میں آڈٹ کے نظام میں مزید شفافیت ہونی چاہئے تاکہ اعتماد کی فضاء قائم ہو اور بین الاقوامی اعتماد کا رشتہ بڑھے۔گورنر پنجاب نے کہا کہ فنانشل گورننس کثیر حامل ہے ،جس میں مزید مضبوطی لانی چاہئے۔انہوں بتایا کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان 8ادارہ قومی خد مت کا فریضہ سر انجام دے رہا ہے لیکن اس کے بارے میں عوام میں مزید آگاہی ہونی چاہئے۔

انہوں نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے زیر اہتمام سمینار کے انعقاد کو سراہا اور کہا کہ ملکی تاریخ میںاپنی نوعیت کا پہلا سمینار ہے اس طرح کے سیمنار کا انعقاد وقت کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں اکائوٹنگ اور آڈیٹنگ کا جدید تصور ناگزیر ہے اور ہمیں جدت کی طرف بڑھنا چاہئے۔اس موقع پر آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے ادارے کی مضبوطی اور اس کے مینڈیٹ میں اضافے کیلئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی ،اس موقع پر آڈیٹر جنرل آف پاکستان جاوید جہانگیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سمینار کا مقصد آڈٹ سسٹم اور مستقبل کی منصوبہ بندی کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا ہے،تاکہ عوام کو بھی اس ادارہ کے متعلق علم ہو،انہوں نے کہا کہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ بہتر کمیونیکیشن،ادارہ کے اہداف کو حکومت اصلاحات کے مطابق بنانا بنیادی چیزیں ہیں جن پر ادارہ کاربند ہے،انہوں نے کہا کہ ادارہ کا سٹیریٹیجک پلان 2015-19 اندرونی و بیرونی سٹیک ہولڈرز کے ساتھ کمیونیکیشن،تعاون بڑھانے پر زور دیتا ہے جس کیلئے اعلیٰ سطحی وفود کا تبادلہ،پارلیمنٹیرینز ،میڈیا،ڈونرز اورآڈٹ تنظیوں کیلئے کانفرنسز اور و رکشاپس کا انعقاد ضروری ہے،انہوں نے کہا کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کا ادارہ آڈٹ کا سپریم ادارہ ہے جس کو وفاقی و صوبائی اداروں،خود مختار اداروں،کارپوریشنز و دیگر اداروں کے آڈٹ کا مینڈیٹ حاصل ہے،سیمینار میںآڈیٹر جنرل آف پاکستان نے گورنر پنجاب کو شلیڈ بھی پیش کی۔