الغوطہ میں بمباری سے ہلاکتیں 400سے بڑھ گئیں،شام سے تشددروکنے کا مطالبہ

اسد رجیم انسانی امداد لے جانے کی اجازت، سنجیدگی سے مذاکرات کا راستہ اختیار کرے،سعودیہ ،امارات

جمعہ 23 فروری 2018 11:40

الغوطہ میں بمباری سے ہلاکتیں 400سے بڑھ گئیں،شام سے تشددروکنے کا مطالبہ
ریاض/دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2018ء) شام کے دارالحکومت دمشق کے نواح میں واقع علاقے مشرقی الغوطہ میں اسدی فوج کی فضائی بمباری کے نتیجے میں گذشتہ پانچ روز کے دوران میں ہلاکتوں کی تعداد چار سو سے بڑھ گئی ہے جبکہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے شام سے مشرقی الغوطہ میں شہریوں کے خلاف تشدد بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے ٹویٹر پر ایک بیان میں شامی رجیم پر زور دیا کہ وہ تشدد روک دے ، (جنگ زدہ علاقوں میں ) انسانی امداد لے جانے کی اجازت دے اور بحران کے حل کے لیے سنجیدگی سے مذاکرات کا راستہ اختیار کرے۔بیان میں کہا گیا کہ ہمیں شامی رجیم کے مشرقی الغوطہ پر جاری حملوں اور ان کے شہریوں پر اثرات پر تشویش لاحق ہے لیکن سعودی وزارت خارجہ نے واضح الفاظ میں شامی فوج کے باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں پر فضائی حملوں کی مذمت نہیں کی ۔

(جاری ہے)

البتہ اس نے دمشق حکومت پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2254 کی پاسداری کرے۔اس میں شام بھر میں جنگ بندی اور سیاسی انتقال اقتدار پر زور دیا گیا ہے۔متحدہ عرب امارات کی وزارت ِخارجہ نے بھی مشرقی الغوطہ میں تشدد میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا اور خونریزی رکوانے اور شہریوں کے تحفظ کے لیے فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا ۔

اس نے شہریوں تک انسانی امداد اور ادویہ پہنچانے کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔شام کے لڑاکا طیاروں نے گذشتہ چند کے دوران میں باغیوں کے زیر قبضہ مشرقی الغوطہ کے علاقوں پر تباہ کن اور وحشیانہ بمباری کی ۔اس کا نشانہ بچوں ، خواتین اور ہر عمر کے مردوں سمیت عام شہری بن رہے ہیں۔اس تباہ کن بمباری سے گذشتہ پانچ روز میں مرنے والوں کی تعداد چار سو سے تجاوز کر چکی ہے۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریس نے مشرقی الغوطہ میں گذشتہ اتوار سے جاری ہلاکتوں اور تباہ کاریوں کو زمین پر جہنم سے تعبیر کیا اور فوری طور پر انسانی بنیاد پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔فرانس نے بھی شام میں جنگ بندی پر زور دیا ۔

متعلقہ عنوان :