کم سن آصفہ کے قاتلوں کی پشت پناہی کٹھ پتلی حکومت کے اخلاقی دیوالیہ پن کا ثبوت ہے، مجرموں کو سزائے موت دی جائے، مشترکہ حریت قیادت

جمعہ 23 فروری 2018 11:20

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 فروری2018ء) مقبوضہ کشمیر میں سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے جموں خطے کے ہندو اکثریتی ضلع کٹھوعہ کے علاقے ہیرا نگر میں آٹھ سالہ بچی آصفہ کی آبروریزی اور قتل میں ملوث میں تمام مجروں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیاہے۔مشترکہ حریت قیادت نے کم سن بچی کے اہلخانہ کو انصاف کی فراہمی کے جموںخطے کے مسلمانوں کے مطالبے کی بھر پور حمایت کا اعلان کیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر کے علاقے آبی گزر میں ایک پریس کانفرنس سے ٹیلیفونک خطاب میں کہا کم سن بچی آصفہ کے ساتھ جو شرمناک رویہ اختیار کیا گیا وہ انسانیت کے دامن پر ایک گھنائونا داغ ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دنیا کے کسی مذہب میں اس طرح کی گھنائونی حرکت کی کوئی گنجائش نہیں ۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ اس واقعہ میں ملوث مجرموں کو پھانسی کی سزا دینے کے عوامی مطالبے کی بلا تفریق مذہب بھر پور حمایت کی جانی چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور اسکی اتحادی بھارتیہ جنتا پارٹی جموں خطے میں فرقہ واریت کو فروغ دے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہاں کی گجر برادری کو ڈرایا دھمکایا جارہا ہے اوران میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا کیا جارہا ہے جس کو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ میرواعظ عمر فاروق نے پریس کانفرنس سے اپنے ٹیلیفونک خطاب میں کہا کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی اتحادی کٹھ پتلی حکومت کم سن آصفیہ کی آبروریزی اور قتل کے مجرموں کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مجرموں کے حق میں پُر تشدد مظاہرے کروائے جا رہے ہیں جو ان دونوں جماعتوںکے اخلاقی دیوالیہ پن کا ثبوت ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرنے کے بجائے کھلے عام نہ صرف ان کی پشت پناہی کررہی ہے بلکہ’’ ہندو ایکتا منچ‘‘ کے بینر تلے فرقہ پرستوں کی طرف سے اس پورے علاقے میں پوری گجر برادری کو ہراساں کیا جارہا ہے حتیٰ کہ ہندوئوں کو ان کے معاشرتی بائیکاٹ پر اکسایا جارہا ہے جس سے فاشسٹ حکمرانوں کے مکروہ عزائم اور ذہنیت کا بخوبی اندازہ ہوتا ہے۔

محمد یاسین ملک نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا ’’ہندو ایکتا منچ‘‘ کے بینر تلے جس دیدہ دلیری کے ساتھ اس واقعہ میں ملوث مجرموں کی حمایت میں مظاہرے کیے جا رہے ہیں اور کٹھوعہ کی گجر برادری کے ساتھ ترک تعلق کی دھمکیاں دے جا رہی ہیں وہ فاشسٹ حکمرانوں کی مکروہ ذہنیت کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔انہوں نے کہا کہ کٹھوعہ میں سات سالہ بچی کے ساتھ جو سانحہ پیش آیا ہے اُس نے بھارتی جمہوریت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گیا ہے۔

محمد یاسین ملک نے کہا کہ اس شرمناک واقعہ کیخلاف پوری قوم متحد ہے اور مزاحمتی قیادت سمیت جموں وکشمیر کے عوام کا یہ متفقہ مطالبہ ہے کہ اس واقعہ میں ملوث انسان نما شیطان کے خلاف سخت ترین کارروائی کرکے اسے برسر عام پھانسی دی جائے ۔انہوں نے کہا کہ مزاحمتی قیادت اس بات کا متفقہ طور اعادہ کرتی ہے کہ جموںکے مسلمانوںکو ہندوفرقہ پرستوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جائے گا اور مقبوضہ وادی کے مسلمان ہر لمحے اور ہر مرحلے پر ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔