اردن میں تھری ڈی ٹیکنالوجی سے شامی اور عراقی معذورمہاجرین کے لئے مصنوعی اعضاء کی تیاری

جمعہ 23 فروری 2018 11:10

اردن میں تھری ڈی ٹیکنالوجی سے شامی اور عراقی معذورمہاجرین کے لئے مصنوعی ..
عمان۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 فروری2018ء) اردن میں اعضاء سے محروم ہونے والے شامی اور عراقی مہاجرین کے لئے مصنوعی اعضاء کی تیاری شروع ہو گئی ہے جس میں تھری ڈی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق طبی امداد فراہم کرنے والی غیرسرکاری تنظیم ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے اردن میں مقیم ایسے شامی اور عراقی مہاجرین کو مصنوعی اعضاء کی فراہمی شروع کر دی ہے جو اپنے اپنے ملکوں کے جنگی حالات کے دوران معذور ہو چکے ہیں۔

یہ تنظیم یمن کی خانہ جنگی میں معذور ہونے والے افراد کو بھی مصنوعی اعضاء فراہم کرے گی۔ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز کی جانب سے جاری کئے گئے ۔بیان کے مطابق تھری ڈی ٹیکنالوجی نے انسانی جسم کے اوپری دھڑ کے بعض اعضاء کی مصنوعی پروڈکشن میں خاصی مدد کی ہے۔

(جاری ہے)

اس تنظیم کے مطابق اس ٹیکنالوجی کے استعمال سے ایک عضوکو مصنوعی طور پر تیار کرنے کی لاگت میں بھی خاصی کمی واقع ہوئی ہے۔

مصنوعی طور پر اعضاء کی تیاری میں پروستھین کا استعمال کیا گیا ہے۔عراق کے کرد علاقے کے شہر اربیل سے تعلق رکھنے والے ایک عراقی فوجی کا ہاتھ موصل میںداعش کے قبضے کے دوران ایک نصب شدہ بارودی سرنگ کے پھٹنے سے ضائع ہو گیا تھا۔ ہاتھ سے محروم ہونے والے عراقی فوجی عبداللہ کو اردن میں تھری ڈی ٹیکنالوجی کے ذریعے تیار کیا گیا سب سے پہلا عضو یعنی مصنوعی ہاتھ اس کے بازو کے ساتھ پیوند کاری کے ذریعے جوڑ دیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :