راولپنڈی،پولیس نے کامیاب حکمت عملی کے باعث بسنت نائٹ منانے کی کوشش نا کام بنا دی

پتنگ فروش ایسوسی ایشن کی جانب سے بسنت کے اعلان کے بعد جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات پولیس نے شہر بھر میں ہائی الرٹ رکھا بعض علاقوں میں پتنگ بازی کے اکا دکا واقعات جاری رہے اور پتنگ بازوں و پولیس کے درمیان آنکھ مچولی کا سلسہ جاری رہا اس دوران پولیس نے پتنگ فروش کے گودام پر چھاپے سمیت مختلف مقامات پر کاروائی کے دوران13افراد کوحراست میں لے کرلاکھوں روپے مالیت کی پتنگیں اور کیمیکل و دھاتی ڈور برآمد کر لی

جمعرات 22 فروری 2018 23:05

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 فروری2018ء) پتنگ فروش ایسوسی ایشن کی جانب سے بسنت کے اعلان کے بعد جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات پولیس نے شہر بھر میں ہائی الرٹ رکھاپولیس نے کامیاب حکمت عملی کے باعث بسنت نائٹ منانے کی کوشش نا کام بنا دی تاہم بعض علاقون میں پتنگ بازی کے اکا دکا واقعات جاری رہے اور پتنگ بازوں و پولیس کے درمیان آنکھ مچولی کا سلسہ جاری رہا اس دوران پولیس نے پتنگ فروش کے گودام پر چھاپے سمیت مختلف مقامات پر کاروائی کے دوران13افراد کوحراست میں لے کرلاکھوں روپے مالیت کی پتنگیں اور کیمیکل و دھاتی ڈور برآمد کر لی پولیس نے حالیہ دنوں میں پتنگ فروشوں اور پتنگ بازوں کے خلاف کاروائی میں مجموعی طور پر325مقدمات درج کر کے 395ملزمان کو گرفتار کرنے اور 115000 پتنگیں، 4200 ڈوریں اور پتنگ فروشی میں استعمال ہونے والی 6 سوزوکی وین، اور11 موٹر سائیکل سمیت دیگر سامان ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے دوسری طرف پولیس کے چھاپوں،ناکہ بندیوں اورکاروائیوں کے باوجود شہر کے بیشتر علاقوں میں بوکاٹا کی صدائیں گونجتی رہیں گزشتہ رات بسنت نائٹ روکنے کے لئے ایس پی راول ڈویژن بہار شاہ کے علاوہ متعلقہ ڈی ایس پیز اور ایس ایچ اوز اپنے علاقوں میں گشت کرتے رہے پولیس ترجمان کے مطابق تھانہ صادق آباد پولیس نے پتنگ فروشوں اور پتنگ بازوں کے خلاف کاروائی میں پتنگ بازی میں مصروف حمزہ زاہد، عمر حمید، حماد اللہ، علی حیدر، فیضان اللہ، تصدق، محمد راسب، علی شان، نبیل وقاص، اور عمران علی پر مشتمل 10 افراد گرفتارکر کے بھاری مالیت کی پتنگیں برآمدکر لیںجبکہ تھانہ سٹی پولیس نے نیا محلہ میں شان حیدرنامی پتنگ فروش کے گھر پرچھاپہ مار کر3 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی 6500پتنگیں اورڈوریں برآمدکر لیں بتایا گیا ہے کہ ملزم تھانہ سٹی میں تعینات 1پولیس اافسر کا رشتہ دارہے جبکہ مقامی سیاسی شخصیات بھی ملزم کو بچانے کے لئے سرگرم رہیں۔

متعلقہ عنوان :