ملک کو آئینی بحران کی طرف دھکیلا جارہا ہے ، مولانا عبدالوسع

نوازشریف کی زیر صدارت جو فیصلے ہوئے ہیں اس میں وزیراعظم کا فیصلہ بھی شامل ہے یہ فیصلہ کالعدم کر دیا گیا تو پھر حالات سنگین ہوجائیں گے پرامید ہیں کہ سینٹ اور عام انتخابات وقت پر ہونگے جمعیت علماء اسلام جمہوریت کی بقاء کی جنگ لڑرہے ہیں،اپوزیشن لیڈر بلوچستان اسمبلی

جمعرات 22 فروری 2018 22:54

ْکوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 فروری2018ء) بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالوسع نے کہا ہے کہ بظاہر ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ ملک کو آئینی بحران کی طرف دھکیلا جارہا ہے نوازشریف کی زیر صدارت جو فیصلے ہوئے ہیں اس میں وزیراعظم کا فیصلہ بھی شامل ہے اگر یہ فیصلہ کالعدم کر دیا گیا تو پھر حالات سنگین ہوجائیں گے 11 مارچ تک سینٹ کے انتخابات نئے ہو سکے تو پھر ایسا لگ رہا ہے کہ یہاں کچھ ہونے والا ہے لیکن ہم پرامید ہیں کہ سینٹ اور عام انتخابات وقت پر ہونگے جمعیت علماء اسلام جمہوریت کی بقاء کی جنگ لڑرہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’آن لائن‘‘ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ملک میں جس طرح صورتحال پیدا کی جارہی ہے ایسا لگ ہے کہ ملک کو ایک اور آئینی بحران کی طرف لے جایا جارہا ہے مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کو آزاد حیثیت سے سینٹ کے الیکشن لڑنے کی اجازت دی گئی ہے میرے خیال سے مسلم لیگ (ن) کی حیثیت کو ختم کیا جارہا ہے عام انتخابات وقت پر نہیں ہونگے تو ملک بحرانوں سے دوچار ہوگا جس طرح سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے تمام فیصلوں کو کالعدم کیا ہے اگر موجودہ وزیراعظم کا فیصلہ بھی نواز شریف کی زیرصدارت ہوا تھا تو وہ فیصلہ بھی کالعدم ہوگا جس سے آئینی بحران پیدا ہو سکتاہے اور سینٹ کے انتخابات 11 مارچ کے بعد کیا گیا تو پھر پارلیمنٹ کی کوئی حیثیت نہیں رہے گی اور اس کی بھی توقیری کی جارہی ہے پارلیمنٹ تو زبان تک ہم سپریم سمجھتے ہیں مگر ان پر عملدرآمد نہیں کرتے انہوں نے کہاکہ عدلیہ اور مسلم لیگ (ن) دونوں تصادم سے گریز کریں اور جس طرح رویہ بنایا جارہا ہے یہ رویہ افسوسناک ہے اور آئینی بحران پیدا کرے گا ملک میں جمہوری نظام کو ڈی ریل کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہونگے ۔