کوئٹہ، کہ بی این پی عوامی کسی بھی انتخابی اتحاد کا حصہ نہیں بنے گی ،میر اسد بلوچ

نیشنل پارٹی کے علاوہ عام انتخابات میںکسی بھی سیاسی جماعت سے سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کر سکتے ہیں، راہنماء بی این پی عوامی

جمعرات 22 فروری 2018 22:54

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 فروری2018ء) بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میر اسد بلوچ نے کہا ہے کہ بی این پی عوامی کسی بھی انتخابی اتحاد کا حصہ نہیں بنے گی نیشنل پارٹی کو چھوڑ کر آئندہ عام انتخابات میں دوسرے سیاسی جماعتوں سے سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کر سکتے ہیں سینیٹ انتخابات میں پارٹی کا ایک ووٹ ہے صوبے کے بہتر مفاد کو دیکھ کر ووٹ کاسٹ کرینگے ان خیالات کا اظہا رانہوں نے ’’ آن لائن‘‘ سے خصوصی بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوںنے کہا کہ بی این پی عوامی سینیٹ انتخابات کے بعد عام انتخابات پر توجہ مرکوز کرے گی کسی انتخابی اتحاد کا حصہ نہیں نیشنل پارٹی کو چھوڑ کر ہر جماعت سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کر سکتے ہیں سینیٹ انتخابات میں ہمارا ایک ووٹ ہے صوبے کے بہتر مفاد کو دیکھ کر ووٹ کاسٹ کرینگے بی این پی ، اے این پی، جمعیت کے ساتھ بات بنتی ہے انہیں سپورٹ کرینگے مگر ہماری کوشش یہی ہے کہ ووٹ ان کو دے جن کے دل میں اس صوبے کے لئے اور اس صوبے کے عوام کے لئے درد ہوں اپنے عوام کیساتھ مل کر ملک کو مضبوط بنائینگے ڈنڈے کا استعمال ترک کر دیں اور بندوق صرف اس وقت استعمال کریں جب باہر سے کوئی یلغار ہوں نیشنل پارٹی والوں نے دھوکہ کیا وہ لو گوں کے جذبات سے کھیلتے ہیں ان کے قول وفعل میں تضاد تھا 15 ،20 سال سے وہ عوام کیساتھ جھوٹے وعدے کر تے رہے اور جب اقتدار ملا تو عوام کو بھول گئے بلوچستان کی ترقی کے لئے کام کرینگے وہ اپنی ذات تک محدود ہو گا سی پیک کے لئے ضروری ہے کہ آپ یہاں کے لوگوں کو روزگار وتعلیم دیں کیونکہ ہم اس وقت اتنے پسماندہ ہے کہ باقی دنیا سے 200 سال پیچھے ہیں گوادر کی اس وقت حالات یہ ہے کہ وہاں پینے کا پانی تک نہیں مل رہا سی پیک کے فنڈز اور ترقیاتی منصوبوں کے اجلاس رائے ونڈ کے محل میں نہیں بلکہ گوادر میں منعقد ہو نا چا ہئے تاکہ گوادر کے لو گوں کو یقین ہوں کہ ترقی آ رہی ہے ہمارے حکمران ہمارے لے فکر مند ہے ہم نیشنل پارٹی کے گناہ اپنے سر نہیں لے سکتے چاروں اکائیاں مضبوط ہو گی تو فیڈریشن بھی مضبوط ہو گی اکائیوں کی کمزوری سے وفاق مضبوط نہیں ہوسکتا۔

متعلقہ عنوان :