سپریم کورٹ کے فیصلے سے سیاسی بے یقینی بڑھے گی ،ْاراکین سینٹ کا فیصلے پر تشویش کا اظہار

فیصلے کی تعریف نہیں کی جاسکتی، فیصلے سے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کا دائرہ کار مزید بڑھ گیا ہے جو باعث تشویش ہے ،ْفرحت اللہ بابر چیف جسٹس نے کہا وکلاء ان کے سپاہی ہیں، وکلاء سپاہی چیف جسٹس کے نہیں عدلیہ کے ہیں ،ْچیف جسٹس کا موڈ لیگو پولیٹیکل لگ رہا تھا ،ْبیرسٹر سیف

جمعرات 22 فروری 2018 22:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2018ء) اراکین سینٹ نے انتخابی اصلاحات ایکٹ کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ملک میں سیاسی بے یقینی بڑھے گی۔ جمعرات کو چیئرمین رضا ربانی کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس میں ارکان نے سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن کے حالیہ فیصلے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔

قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا سے ملاقات کی اور نئی ٹکٹس کے اجراء کے معاملے پر گفتگو ہوئی۔انہوں نے کہا کہ ملاقات میں کہا گیا کہ آپ کو فیصلے سے متعلق آگاہ کردیا جائیگا لیکن معلوم ہوا کہ الیکشن کمیشن نے یہ ٹکٹس مسترد کر دیئے ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ملک میں سیاسی بے یقینی بڑھے گی، سپریم کورٹ کے اس فیصلے کی تعریف نہیں کی جاسکتی، فیصلے سے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کا دائرہ کار مزید بڑھ گیا ہے جو باعث تشویش ہے۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمان کا بنایا ہوا قانون ہماری اپنی وجہ سے اسٹرائیک ڈاؤن ہوا ہے ،ْخدشہ تھا کہ ملک میں ٹیکنوکریٹ حکومت لانے کیلئے نقشہ بنایا جا رہا ہے، لیکن یہ افواہ نہیں بلکہ شواہد سے لگ رہا تھا کہ سیاسی انجینئرنگ ہو رہی ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینیٹر بیرسٹر سیف نے چیف جسٹس ثاقب نثار کی اسلام آباد میں تقریر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس کو دیکھ کر سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی تقاریر بھی یاد آئیں، ثاقب نثار ایک طرف سیاست کو اور دوسری طرف عدلیہ کو استعمال کر رہے تھے۔

انہوںنے کہاکہ چیف جسٹس نے کہا کہ وکلاء ان کے سپاہی ہیں، وکلاء سپاہی چیف جسٹس کے نہیں عدلیہ کے ہیں ،ْچیف جسٹس کا موڈ لیگو پولیٹیکل لگ رہا تھا جبکہ ان کی کارروائیوں سے ذاتی دشمنی کا رویہ نظر آرہا ہے۔ارکان سینیٹ نے کہا کہ حالات ریاست کے حق میں بہتر نہیں ہیں ،ْ نواز شریف کو سزا سے ملک میں انارکی پھیلے گی جبکہ آج نواز شریف کی باری ہے تو کل کسی اور کی باری آئے گی۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ وہ کافی عرصے سے ان حالات کی نشاندہی کر رہے تھا لیکن ان کی بات پر توجہ نہیں دی گئی، اب اگر کچھ ہوا تو اجتماعی طور پر سب کو سامنا کرنا ہوگا۔انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ خاموش بیٹھی ہے نہ ہی اب بیٹھے گی ،ْپارلیمنٹ وفاق کو بچائے گی اور جمہوریت کو بھی آگے لے کر جائے گی۔

متعلقہ عنوان :