حکومت صوبے کی پسماندگی اور غربت کو مدنظر رکھتے ہوئے وسائل کے درست استعمال کو یقینی بنارہی ہے ،

صوبے سے پولیو کے خاتمے سمیت بچوں اور خواتین کی فلاح وبہبود سے متعلق منصوبوں کی کامیابی میں حکومت تمام اداروں سے معاونت کررہی ہے، عالمی ادارے بلوچستان کے مسائل اور وسیع رقبہ کو دیکھتے ہوئے اس پر خصوصی توجہ مرکوز کریں گے، وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی یونیسف وفد سے بات چیت

جمعرات 22 فروری 2018 22:38

حکومت صوبے کی پسماندگی اور غربت کو مدنظر رکھتے ہوئے وسائل کے درست استعمال ..
کوئٹہ۔ 22فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 فروری2018ء) وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ حکومت صوبے کی پسماندگی اور غربت کو مدنظر رکھتے ہوئے وسائل کے درست استعمال کو یقینی بنارہی ہے۔ امن وامان کا قیام، معیاری تعلیم کی فراہمی اور صحت عامہ کی بنیادی سہولیات عوام تک پہنچانا حکومت کی اولین ترجیحات ہیں۔ صوبے سے پولیو کے خاتمے سمیت بچوں اور خواتین کی فلاح وبہبود سے متعلق منصوبوں کی کامیابی میں حکومت تمام اداروں سے معاونت کررہی ہے۔

امید ہے کہ عالمی ادارے بلوچستان کے مسائل اور وسیع رقبہ کو دیکھتے ہوئے اس پر خصوصی توجہ مرکوز کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونیسف کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جس نے ریجنل ڈائریکٹر ساؤتھ ایشیاء (Ms. Jean Gough) مسز جین گاخکی قیادت میں ان سے ملاقات کی۔

(جاری ہے)

چیف سیکریٹری بلوچستان اورنگزیب حق، ایڈیشنل چیف سیکریٹری (منصوبہ بندی و ترقیات )، سیکریٹری صحت، سیکریٹری خزانہ اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پرموجود تھے۔

یونیسف کی ریجنل ڈائریکٹر نے حکومت بلوچستان کی جانب سے پولیو کے خاتمے ، تعلیم، صحت اور عوام کی ترقی کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے بلوچستان کے علاقے قلعہ عبداللہ اور پشین میں پولیو کیسز کے رونما ہونے پر تشویش کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ حکومت کوئٹہ بلاک میں شامل تمام علاقوں میں پولیو ویکسینیشن اور نگرانی کو یقینی بنائے گی۔

یونیسف کی ریجنل ڈائریکٹر نے صوبے کی انتظامیہ کی جانب سے تعاون کی فراہمی کو سراہتے ہوئے کہا کہ کمیونٹی ہیلتھ ورکرز اپنے فرائض میں انتہائی سنجیدہ ہیں جو بہت حوصلہ افزاء ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان رقبہ کے لحاظ سے وسیع وعریض صوبہ ہے محدود وسائل میں رہتے ہوئے حکومت امن وامان، تعلیم، اور صحت پر خصوصی توجہ مرکوز کررہی ہے جس سے گذشتہ ادوار کے مقابلے میں صورتحال انتہائی بہتر ہوئی ہے۔

دہشت گردی کی وجہ سے ہمارے صوبے کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے تاہم اب حالات اور لوگوں کے معیار زندگی میں بہتری آرہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے امن وامان کی صورتحال پر خصوصی توجہ دی جس کی بدولت صوبہ میں امن قائم ہوچکا ہے۔ بغیر پروٹوکول اور محدود سیکیورٹی کے انہوں نے کوئٹہ شہر کے مختلف حصوں کا دورہ کیا تاکہ میڈیا میں قائم تاثر غلط ثابت ہوسکے کہ بلوچستان کے حالات ٹھیک نہیں ۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت پولیو کے خاتمے کے لئے عالمی اداروں سے ہرممکن تعاون کررہی ہے۔ بلوچستان کی افغانستان کے ساتھ طویل سرحد ہے اور لوگوں کی بڑی تعداد میں آمدورفت کے باعث پولیو وائرس پاکستان کی طرف منتقل ہوجاتا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس کے باوجود کہ ملک دشمن عناصر کی جانب سے پولیودورکرز پر دہشت گردانہ حملے ہوئے پولیو ورکرز کے حوصلے بلند ہیں اور وہ دلجمعی کے ساتھ اپنا کام کررہے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ مقامی انتظامیہ اور صحت کے حکام کو خصوصی ہدایات دی گئی ہیں کہ بچوں میں پولیو ویکسین سمیت دیگر بیماریوں کی ویکسینیشن کو یقینی بنانے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کی پسماندگی اور وسیع رقبہ کو دیکھتے ہوئے عالمی ادارے اس پر خصوصی توجہ دیں گے تو بچوں اور خواتین کو درپیش صحت کے مسائل حل ہوسکیں گے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ عوام کے مسائل کو سننے اور ان کے فوری حل کے لئے کھلی کچہریوں کا انعقاد تسلسل سے کررہے ہیں جس کے بہتر نتائج برآمد ہورہے ہیں اور حکومت پر عوام کا اعتماد بڑھ رہا ہے۔ وفد نے حکومت بلوچستان کے عوام کی ترقی کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا اور صوبے میں مزید فلاح وبہبود کے منصوبے شروع کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ دریں اثناء یونیسف کی ریجنل ڈائریکٹر Ms. Jean Gough کو وزیراعلیٰ نے شیلڈ پیش کی۔

متعلقہ عنوان :