این ایف سی ایواڈ کامعاملہ مارچ کے اوائل میں ہونیوالی میٹنگ میں طے کرلیا جائیگا، وزیر مملکت خزانہ رانا محمد افضل خان

افغانستان کی بگرام جیل میں قید 200پاکستانی قیدیوں سے ملاقات کی جازت نہیں دی جارہی،حکومتی لیول پر ان قیدیوں کی رہائی کیلئے کام کیا جارہا ہے ، افغان حکومت کی طرف سے مطلوبہ تعاون حاصل نہیں ہوا،سینٹ میں توجہ مبذول کرائو نوٹس کا جواب

جمعرات 22 فروری 2018 22:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 فروری2018ء) سینیٹر مختار احمد نے جمعرات کو سینٹ اجلاس میں توجہ مبذول کرانے کے نوٹس کے جواب میں وزیر مملکت خزانہ رانا محمد افضل خان کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ این ایف سی ایواڈ کامعاملہ مارچ کے اوائل میں ہونیوالی میٹنگ میں طے کرلیا جائیگا ۔قبل ازیں این ایف سی ایوارڈ کی تاخیر کے معاملے پر سینیٹر دھامراہ نے حکومت پر دانستہ طورپر صوبوں کو لڑانے کی سازش کا الزام لگایا۔

ان کا کہنا تھا کہ ریاست ماں کا کردار ادا کرتی ہے جو ریاست صوبوں کو ان کے جائز اور آئینی حقوق سے محروم کرے گی وہ اچھی ماں نہیں ہوسکتی ۔ این ایف سی ایوارڈ کو تاخیر کا شکار کرنے کی وجوہات کیا ہیں۔ حکومت بتائے کہ اس بجٹ میں این ایف سی ایوارڈ دینگے یا نہیں۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت خزانہ نے اس موقع پر رد عمل میں کہا کہ نیشنل فنانس کمیشن این ایف سی ایوارڈ کا تعین کرتی ہے۔

جس میں صوبوں سمیت وفاقی کی نمائندگی ہوتی ہے۔ 2وجوہات کی وجہ سے ہر ایوارڈ تاخیر کا شکار ہوا ہے۔ جن میں پہلا سیکیورٹی فنڈہے۔ وفاق دہشت گردی سے نمنٹنے کیلئے سیکورٹی فنڈز پر اصرار کررہی ہے۔ بلوچستان کو دیگر صوبوں کے مقابلے میں ترجیحات پر فنڈز جاری کئے گئے ہیں۔ دنیا بھر بالخصوص ہمارے پڑوس میں یہ پریکٹس ہو ہی ہے کہ ایک مخصوص دورانیہ تک این ایف سی کو منجمندکرلیا جاتا ہے تاکہ ہر سال فنڈنگ پر تکرار نہ ہو۔

وزیر مملکت خزانہ نے اس موقع پر یہ بھی بتایا کہ افغانستان کی بگرام جیل میں قید 200پاکستانی قیدیوں سے ملاقات کی جازت نہیں دی جارہی۔ حکومتی لیول پر ان قیدیوں کی رہائی کیلئے کام کیا جارہا ہے ۔ کابل میں موجود پاکستانی سفارتخانہ اس حوالے سے سرگرم کردارادا کررہا ہے ۔ تاہم تاحال افغان حکومت کی طرف سے مطلوبہ تعاون حاصل نہیں ہوا ۔

متعلقہ عنوان :