کیلبری فونٹ ونڈو وسٹا کے 2005 بیٹا ورژن میں دستیاب تھا

تاہم فونٹ عام لوگوں کے استعمال میں نہیں تھا، فونٹ کا عام استعمال 2007 کے بعد شروع ہوا: نیب عدالت میں آئی ٹی ایکسپڑٹ رابرٹ ریڈلے کی گواہی

muhammad ali محمد علی جمعرات 22 فروری 2018 20:29

کیلبری فونٹ ونڈو وسٹا کے 2005 بیٹا ورژن میں دستیاب تھا
اسلام آباد (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 فروری 2018ء) نیب عدالت میں آئی ٹی ایکسپڑٹ رابرٹ ریڈلے نے گواہی دی ہے کہ کیلبری فونٹ 2007 سے قبل عام استعال میں نہیں تھا۔ تفصیلات کے مطابق مریم نواز کی جانب سے کیلبری فونٹ میں جعلی دستاویزات عدالت میں جمع کروانے کے کیس کی سماعت نیب عدالت میں ہوئی۔ اس دوران لندن سے ویڈیو لنک پر آئی ٹی ایکسپرٹ رابرٹ ریڈلے نے بطور گواہ حصہ لیا۔

(جاری ہے)

رابرٹ ریڈلے نے عدالت کو بتایا کہ کیلبری فونٹ ونڈو وسٹا کے 2005 بیٹا ورژن میں دستیاب تھا، تاہم فونٹ عام لوگوں کے استعمال میں نہیں تھا۔ رابرٹ ریڈلے نے بتایا کہ فونٹ کا عام استعمال 2007 کے بعد شروع ہوا۔ 2007 میں ونڈو وسٹا کا مکمل ورژن عام لوگوں کے استعمال کیلئے مارکیٹ میں پیش کیا گیا تھا، تب ہی پہلی مرتبہ کیلبری فونٹ بھی عام لوگوں کے استعمال کیلئے پیش کیا گیا تھا۔ نیب عدالت میں جب شریف خاندان کے وکیل خواجہ حارث نے مکالمہ کرتے ہوئے دعوی کیا کہ کیلبری فونٹ 2005 میں ہی ہزاروں لوگ استعمال کر رہے تھے، تب آئی ٹی ایکسپڑٹ رابرٹ ریڈلے نے مداخلت کرتے ہوئے واضح کیا کہ یہ درست نہیں ہے۔ کیلبری فونٹ 2007 سے قبل عام لوگوں کے استعمال میں نہیں تھا۔

متعلقہ عنوان :