حالات چاہے جیسے بھی ہوں،انتخابات سے قبل پاکستان آکر انتخابی مہم کی قیادت کروں گا،پرویز مشرف

ن لیگ نے ہمیشہ مخالفت کی ہے،خوفزدہ نہیں ہوں،عدالتوں کا سامنا کیا ہے اور آئندہ بھی کروں گا۔عدلیہ کے حالات بدل چکے ہیں،انصاف کی امید ہے، پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 22 فروری 2018 22:20

حالات چاہے جیسے بھی ہوں،انتخابات سے قبل پاکستان آکر انتخابی مہم کی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 فروری2018ء) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ پرویز مشرف نے کہا ہے کہ حالات چاہے جیسے بھی ہوں،انتخابات سے قبل پاکستان آکر انتخابی مہم کی قیادت کروں گا۔ن لیگ نے ہمیشہ مخالفت کی ہے،خوفزدہ نہیں ہوں،عدالتوں کا سامنا کیا ہے اور آئندہ بھی کروں گا۔عدلیہ کے حالات بدل چکے ہیں،انصاف کی امید ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو آل پاکستان مسلم لیگ اور پاکستان عوامی اتحادکے ایک اہم اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔اس موقع پر ان کے ہمراہ آل پاکستان مسلم لیگ کے صدر ڈاکٹر محمد امجد،چیف آرگنائزرسید فقیر حسین بخاری،سیکرٹری جنرل مہرین ملک آدم،پاکستان عوامی اتحاد کے سیکرٹری جنرل اقبال ڈار،ریاض فتیانہ،پاکستان سنی تحریک کے صدرثروت اعجاز قادری،پاکستان مسلم الائنس اور پاکستان اہل حدیث کے راہنما،اے پی ایم ایل متحدہ عرب امارات کے صدر غوث شہزاد اور دیگر موجود تھے۔

(جاری ہے)

اپنے خطاب میں سید پرویز مشرف نے موجودہ ملکی حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ملک میں بنیادی اصلاحات کی ضرورت پرزور دیا۔انہوں نے سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلوں کو خوش آئند قراردیتے ہوئے کہا کہ پہلے ہماری عدالتوں کا حال بہت خراب تھا مگر اب حالات بدل چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرا نظریہ سب سے پہلے پاکستان ہے اور اس وقت پاکستان کو میری ضرورت ہے۔

چاہے کچھ بھی ہو انتخابات سے پہلے پاکستان آکر پاکستان عوامی اتحاد اور انتخابی مہم کی قیادت کرنی ہے۔ن لیگ نے ہمیشہ میری مخالفت کی مگر میں کسی سے خوفزدہ نہیں ہوں۔تین سال میں 15سے زائد مرتبہ عدالتوں میں پیش ہوا ہوں مگر انصاف نہیں ملا بلکہ الٹے فیصلوں کا سامنا کرنا پڑا تاہم اب ہماری عدلیہ بدل چکی ہے۔عدالتوں میں پیش ہوکرمقدمات کا سامنا کروں گا۔

عدالت سے امید ہے کہ انصاف ملے گا۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم یا صدر نہیں بننا چاہتا بلکہ اپنی سوچ کے ذریعے حکومت کو گائیڈ کرکے ترقی یافتہ اور خوشحال پاکستان کا خواہاں ہوں۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وقت آنے پرفیصلہ کروں گا کہ لاہور،کراچی یا اسلام آباد لینڈ کروں۔ڈاکٹر محمد امجد نے کہا کہ سید پرویز مشرف جہاں بھی اتریں ان کا شاندار استقبال کریں گے۔

آج ہمارے ساتھ چھوٹی بڑی23جماعتوں کا اتحاد ہے اور ہم ایک قوت ہیں۔اقبال ڈار نے کہا کہ سید پرویز مشرف ہمارے اتحاد کے سربراہ ہیں۔ہم سمجھتے ہیں کہ اتحاد کے لیڈر کو پاکستان میں ہونا چاہئیے۔اسی لئے آج کے اجلاس میں اتحادی جماعتوں کے راہنمائوں کی طرف سے سید پرویز مشرف سے وطن واپس آکر اتحاد کو فرنٹ سے لیڈ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ ہم پہلے بھی سید پرویز مشرف اور ان کی جماعت کے ساتھ تھے اور آئندہ بھی ان کے ساتھ ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک کو موجودہ بحرانوں سے نکالنے کے لئے کسی عام نہیں بلکہ قابل ترین لیڈر کی ضرورت ہے۔سید پرویز مشرف اپنے دوراقتدار میں ثابت کر چکے ہیں کہ وہ ایک بہترین لیڈر ہیں ۔۔۔۔

متعلقہ عنوان :