کابل: جنرل عبدالرشید دوستم کا سابق کمانڈر عبدالجلیل طالبان حملے میں ہلاک

کمانڈر جلیل اپنے ڈرائیور کے ہمراہ علاقے میں گشت کررہے تھے کہ گھات لگائے طالبان نے حملہ کرکے ہلاک کردیا،صوبائی سکیورٹی چیف

جمعرات 22 فروری 2018 21:55

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 فروری2018ء) طالبان نے شمالی صوبے جوزجان میں نائب صدر جنرل عبدالرشید دوستم کے سابق کمانڈر عبدالجلیل کو گھات لگا کر ہلاک کردیا۔مقامی سیکیورٹی حکام نے افغان خبر رساں ادارے کو بتایا کہ طالبا ن نے گزشتہ روز دشت لیلی کے مقام پر جان لیوا حملہ کیا۔ صوبائی سیکورٹی چیف فقیر محمد کاکہنا تھا کہ کمانڈر جلیل اپنے ڈرائیور کے ہمراہ علاقے میں گشت کررہے تھے کہ گھات لگائے طالبان نے ضلع بگرام میں نامعلوم افراد نے نیشنل ڈائریکٹریٹ آف سیکیورٹی (این ڈی ایس) عملے کے 5 ملازمین پر فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔

ضلعی گورنر عبدالشکور قدوسی نے بتایا کہ این ڈی ایس کا اسٹاف دوپہر ایک بجے واپس گھر جارہا تھا کہ بگرام کے علاقے کو ٹوپ میں نامعلوم حملہ آواروں نے قاتلانہ حملہ کیا اور فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

(جاری ہے)

عبدالشکور نے حملے سے متعلق مزید معلومات فراہم کرنے گریز کیا۔واضح رہے کہ طالبان سمیت کسی بھی گروپ نے حملے کے ذمہ داری تاحال قبول نہیں کی۔ادھر ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو) نے افغانستان کے جنوبی صوبے قندھار میں افغان اسپیشل فورسز کی فائرنگ سے مبینہ طور پر 20 شہریوں کی ہلاکت پر تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

انسانی حقوق کے ادارے نے اعلامیے میں کہا کہ جنوری 31 اور یکم فروری کے دوران افغان اسپیشل فورسز کی فائرنگ سے 20 شہری ہلاک کیے گئے تاہم امریکی عسکری قیادت اور افغان حکومت واقعے کی مکمل تحقیقات کریں۔ایچ آر ڈبلیو نے مقامی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جنوری 31 کی درمیانی شب میں این ڈی ایس کے افغان اسپشیل فورسز یونٹ نے امریکی فضائی مدد سے طالبان کے خلاف آپریشن کیا۔

مقامی رہائشیوں نے ایچ آر ڈبلیو کو فون پر بتایا کہ جب ایک شخص نے فرار ہونے کی کوشش کی تو افغان سیکیورٹی فورسز نے فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں 20 شہری اور 50 طالبان ہلاک ہو گئے۔ایک عینی شاہد نے بتایا کہ جب جنگی جہازقریب آئے تو سب نے بھاگنا شروع کیا اور اسی دوران افغان فورسز نے بھاگنے والوں پر فائرنگ شروع کردی۔افغان حکومت اور سیکیوری اداروں نے مذکورہ واقعہ سے متعلق کسی قسم کا تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

متعلقہ عنوان :