حکومت کی زیر قیادت پاکستان نے تمام اہم مسائل حل کر لئے ہیں اور غیر مستحکم خطہ میں استحکام کا جزیرہ بن چکا ہے،

پاکستان خطہ اور بالخصوص دنیا میں خوشحال اور پرامن قوم کی حیثیت سے اپنا صحیح کردار نبھانے کے راستے پر گامزن ہے، پاکستان کی مشرق وسطیٰ پالیسی میں سعودی عرب اور ایران کے ساتھ تعلقات میں توازن کو برقرار رکھا گیا ہے وزیر دفاع خرم دستگیر خان کا’’پاکستان، ایران اور سعودی عرب کے درمیان عصری تعلقات:موجودہ چیلنجز‘‘ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب

جمعرات 22 فروری 2018 20:57

حکومت کی زیر قیادت پاکستان نے تمام اہم مسائل حل کر لئے ہیں اور غیر مستحکم ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 فروری2018ء) وزیر دفاع خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ منتخب حکومت کی زیر قیادت پاکستان نے تمام اہم مسائل حل کر لئے ہیں اور غیر مستحکم خطہ میں استحکام کا جزیرہ بن چکا ہے، پاکستان خطہ اور بالخصوص دنیا میں خوشحال اور پرامن قوم کی حیثیت سے اپنا صحیح کردار نبھانے کے راستے پر گامزن ہے۔ جمعرات کو یہاں سٹرٹیجک وژن انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام ’’پاکستان، ایران اور سعودی عرب کے درمیان عصری تعلقات:موجودہ چیلنجز‘‘ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی اور توانائی بحران کے تاریک دور سے ایک لمبا راستہ طے کیا ہے جو مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو 2013ء میں ورثہ میں ملا تھا۔

پاک۔سعودی عرب تعلقات کے حوالہ سے وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کی مشرق وسطیٰ پالیسی میں سعودی عرب اور ایران کے ساتھ تعلقات میں توازن کو برقرار رکھا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ طویل دوطرفہ معاہدوں اور پروٹوکول کے تحت پاکستان آرمڈ فورسز کے اہلکار گزشتہ کئی دہائیوں سے سعودی عرب میں تربیتی اور مشاورت کے سلسلہ میں تعینات کئے جاتے ہیں۔

سعودی قیادت میں اسلامی ملکوں کا فوجی الائنس تشکیل پانے کے بعد پاکستان انسداد دہشت گردی تربیت اور کمیو نیکشن میں تعاون کی پیشکش کی تھی۔ خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب نے حال ہی میں نئے شعبوں بالخصوص اقتصادی اور انڈسٹریل تعاون میں اپنی تاریخی پارٹنرشپ کو توسیع دینے اور اپ ڈیٹ کرنے کا عمل شروع کیا ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان مستحکم ہمسائیگی بالخصوص سی پیک کی کامیابی کیلئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ پارٹنر شپ کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور ایران کے ساتھ اپنے تعلقات میں اضافہ کا خواہاں ہے۔