پاکستان اور امریکہ کے مؤثر تعاون سے القاعدہ کو شکست سے دوچار کر دیا گیا ، دونوں ملکوں کو جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کیلئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے تعاون کو جاری رکھنا چاہئے،

پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دی ہیں۔ امریکہ کو پاکستان کی سکیورٹی اور اقتصادی شعبوں میں کامیابیوں کو تسلیم اور سراہنا چاہئے ، قوم توقع رکھتی ہے کہ پاک۔امریکہ تعلقات باہمی عزت و احترام اور اعتماد پر استوار ہونا چاہئے امریکہ میں پاکستانی سفیر اعزاز احمد چوہدری کاکارنیجی میلن یونیورسٹی پیٹز برگ میں عوامی مذاکرے کے دوران اظہار خیال

جمعرات 22 فروری 2018 20:57

پاکستان اور امریکہ کے مؤثر تعاون سے القاعدہ کو شکست سے دوچار کر دیا ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 فروری2018ء) امریکہ میں پاکستان کے سفیر اعزاز احمد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے مؤثر تعاون سے القاعدہ کی برائی کی طاقتوں کو شکست سے دوچار کر دیا گیا اور اب دونوں ملکوں کو جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کیلئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے تعاون کو جاری رکھنا چاہئے۔

گزشتہ روز کارنیجی میلن یونیورسٹی پیٹز برگ میں عوامی مذاکرے کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے اعزاز چوہدری نے کہا کہ پاک۔امریکہ مؤثر تعاون سے القاعدہ کی برائی کی طاقتوں کو شکست فاش دی گئی۔ پاک۔امریکہ مضبوط تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کی دوستی اور تعلیم، صحت، تجارت، انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت سب سے بڑھ کر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون کی طویل تاریخ ہے۔

(جاری ہے)

پاکستانی سفیر نے کہا کہ دونوں ملکوں کو خطہ بالخصوص افغانستان میں امن و استحکام کے مشترکہ مقاصد کے حصول کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اعزاز چوہدری نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سکیورٹی اور اقتصادی شعبوں میں کامیابیوں کو تسلیم اور سراہنا چاہئے اور قوم یہ توقع رکھتی ہے کہ پاک۔

امریکہ تعلقات باہمی عزت و احترام اور اعتماد پر استوار ہونا چاہئے۔ اعزاز چوہدری نے ورلڈ افیئرز کونسل سے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنی سرزمین سے دہشت گردی کی لعنت کا مکمل خاتمہ میں ٹھوس پیشرفت کی ہے، دہشت گرد اب ملک چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں۔ افغانستان میں سیکورٹی کی مخدوش صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ افغانستان میں عدم استحکام خطہ کے امن و استحکام کو ختم کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان مسئلہ کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں۔ اعزاز چوہدری نے پاکستانی امریکن کمیونٹی سے بھی خطاب کیا اور کہا کہ پاکستانی تارکین وطن پاکستان اور امریکہ کے درمیان ایک پل کا کام کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :