مالی سال 2017-18ء کے دوران اسلام آباد میں کینسر ہسپتال کیلئے 200 ملین روپے کی رقم مختص کی گئی ہے ،ْسینٹ میں وقفہ سوالات
پاکستان میں کسی صنعتی شعبے پر کوئی کاربن ٹیکس عائد نہیں کیا گیا نہ ہی اس حوالے سے کوئی تجویز زیر غور ہے ،ْبلوچستان میں 20 ارب روپے سے زائد کی براڈ بینڈ سروسز کی فراہمی کے لئے کام ہو رہا ہے ،ْ مشاہد اللہ ،ْ طارق فضل چوہدری ،ْ انوشہ رحمن کے جوابات
جمعرات 22 فروری 2018 20:07
(جاری ہے)
وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہد الله خان نے بتایا کہ کاربن کی قیمتوں پر اطلاق کی جانچ کے لئے اقوام متحدہ فریم ورک کنونشن آن کلائمٹ چینج کی معاونت کے ساتھ وزارت موسمیاتی تبدیلی ایک مطالعہ کا اجراء کرے گی اور یہ جائزہ لیا جائے گا کہ آیا کاربن پر ایسا ٹیکس موزوں ہے یا نہیں۔
سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کے سوال کے جواب میں وزارت کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ تھری جی، فور جی، این جی ایم ایس کے لائسنس پہلے سے موجود کمپنیوں کو 2014ء، 2016ء اور 2017ء میں جاری کئے گئے۔ فی الحال نئی کمپنیوں کو لائسنس جاری کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کے سوال کے جواب میں وزارت کی طرف سے بتایا گیا کہ 2015ء میں آنے والے زلزلے میں خیبر پختونخوا میں 225، پنجاب میں 5، آزاد جموں و کشمیر میں 2، گلگت بلتستان میں 10 اور فاٹا میں 30 افراد جاں بحق ہوئے۔ اکتوبر 2015ء کے زلزلہ میں 81 ہزار 695 گھر جزوی اور 29 ہزار 373 مکمل طور پر تباہ ہوئے۔ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران زلزلہ متاثرین کو معاوضہ کی ادائیگی کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے 16409.40 ملین روپے متعلقہ صوبائی اسٹیٹ اور علاقائی اتھارٹیز کو ادا کئے۔ وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہد الله خان نے بتایا کہ سڑکوں اور نہروں کے کنارے درخت لگانا، پرانے درختوں کی بحالی، صنوبر اور چلغوزہ کے جنگلات میں اضافہ سمیت مختلف اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ 2017-18ء کے دوران اس ضمن میں 605.172 ملین روپے کی رقم مختص کی گئی ہے جس میں سے 242.068 ملین روپے جاری کر دیئے گئے ہیں اور 240.424 ملین روپے خرچ کئے جا چکے ہیں۔وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے بتایا کہ یہ کالج ہوم اکنامکس میں بی ایس، ایم ایس اور پی ایچ ڈی کی تعلیم کی سہولیات فراہم کرے گا۔ اس کالج کے تحت مختلف سکول کام کر رہے ہیں۔ وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے بتایا کہ یہ سکیم ابھی منظور نہیں ہوئی تاہم سکیم کا نظرثانی شدہ پی سی ون پلاننگ کمیشن کو جمع کرانے کے لئے تیار ہو چکا ہے۔ مختص فنڈز کو ابھی تک استعمال میں نہیں لایا گیا کیونکہ منصوبے کی انتظامی منظوری کا ابھی انتظار ہے۔ وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان نے بتایا کہ پاکستان میں چار کمپنیوں کو تھری جی اور فور جی کے لائسنس جاری کئے گئے ہیں۔ یہ لائسنس نہایت شفاف طریقے سے جاری کئے گئے ہیں۔ کسی قسم کے غیر اخلاقی مواد کی اسٹریمنگ کو روکنے کے لئے پی ٹی اے اقدامات کرتی ہے۔ صدر نشین سینیٹر کرنل (ر) سید طاہر حسین مشہدی نے وزیر مملکت کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ تیاری سے ایوان میں آتی ہیں اور ارکان کے سوالات کے جواب دیتی ہیں جو خوش آئند ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے باعث ڈیم ٹوٹ گیا
-
پولٹری:کارپوریٹ سیکٹر میں ملک کی دوسری جبکہ روزانہ کی بنیاد پر کیش فلو کے لحاظ سے پاکستان کی سب سے بڑی انڈسٹری تنازعات کا شکارکیوں؟
-
ملکی زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
-
پاکستان میں سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے لئے بڑی صلاحیت موجود ہے.عطاءتارڑ
-
وزیراعظم نے بجلی کے ترسیلی نظام اور تقسیم کار کمپنیوں کی بہتری کیلئے ترجیحی پلان مرتب کرکے آئندہ ہفتے پیش کرنے کی ہدایت کردی
-
بین الاقوامی سرمایہ کاری کے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے عالمی شہرت یافتہ ماہرین کی خدمات لی جائیں.شہباز شریف
-
اسرائیل پر حملے کا جواب ‘امریکا اور برطانیہ نے ایران پر نئی پابندیاں عائدکردیں
-
جماعت اسلامی فارم 47 کے تحت مسلط حکومت کے خلاف بڑی تحریک برپا کرے گی
-
لاہور ہائی کورٹ نے فواد چوہدری کو 36 کیسز میں عبوری ضمانت کی درخواست دائر کرنے کے لیے 7 دن کی مہلت دیدی
-
روپے کی قدر میں کمی:دنیا بھر میں بحران کا شکار قرض پروگرام لینے والے ممالک کے لیے کرنسی کی قدرمیں کمی شرط ہوتی ہے.محمد اورنگزیب
-
بدترین معاشی حالات اور شہریوں کی قوت خرید میں کمی سے کاروں اور دیگر گاڑیوں کی فروخت میں تنزلی
-
متحدہ عرب امارات اور دیگر خلیجی ممالک میں طوفانی بارشوں سے ماحولیاتی سائنسدانوں میں نئی بحث چھڑگئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.