نواز شریف کی اداروں سے تصادم کی پالیسی جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کا سبب بن سکتی ہے،لیاقت بلوچ

وطن عزیز دن بدن کرپشن کی دلدل میں دھنستا چلا جارہا ہے جو انسداد بدعنوانی کی روک تھام کیلئے قائم اداروں کی نا کامی کاثبوت ہے،کاگف کے وفد سے گفتگو

جمعرات 22 فروری 2018 20:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2018ء) جماعت اسلامی پاکستان سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ نواز شریف کی اداروں سے تصادم کی پالیسی جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کا سبب بن سکتی ہے لہٰذا انہیں عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر آمنا صدقنا کرنا ہوگا ان الفاظ کا اعادہ انہوں نے کچی آبادیز اینڈ گوٹھ فیڈریشن آف پاکستان’’کاگف‘‘ کے چیئرمین سفیرامن صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی مرشدی کی قیادت میں لینڈ مافیا ، بلڈرز مافیا ،ان کی آلہ کار نوکر شاہی و پولیس اور انتظامی اداروںمیں بد عنوانی کے خلاف چلائی جانے والی احتجاجی تحریک کے حوالے سے رابطہ عوام مہم کے حوالے سے ملاقات کے دوران کیا اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی اسد اللہ بھٹو بھی موجود تھے جبکہ ’’کاگف‘‘ کے وفد میں رانا کاشف ، سہل افضل جٹ ، مرشد احمد سفیان گورایا ایڈوکیٹ ، عامر ضیاء ، خورشید عالم ، ریاض علی رضا، علامہ سید محسن کاظمی ، احمد مہران گورایا ایڈوکیٹ ، محمد جنید ، اور دیگر شامل تھے وفد میں جماعت اسلامی کے رہنمائوں کو سندھ کچی آبادی اتھارٹی بے قاعدگیوں ملک بھرمیں بد عنوانوں اور بد عنوانی کے حوالے سے درپیش حالات سے آگاہ کیا اس موقع پر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ وطن عزیز دن بدن کرپشن کی دلدل میں دھنستا چلا جارہا ہے جو انسداد بدعنوانی کی روک تھام کے لئے قائم اداروں کی نا کامی کاثبوت ہے انہوں نے کہا کہ سندھ کچی آبادی اتھارٹی، نادرا، بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ، KDA، KMCاور دیگر انتظامی ادارے کرپشن اور قبضہ مافیاکے سرپرست بن گئے ہے جبکہ SKAAکے ڈائریکٹر KFOکو خلاف ضابطہ ترقی دے کر اہم عہدے پر تعنیات کرنے سے ادارے کی ساکھ کو تو نقصان پہنچ رہا ہے مگر اقربا پروری پر پر وان چڑھ رہی ہے اور منظو ر نظر قبضہ مافیا کچی آبادی قوانین کی آڑ میں نوازنے کا سلسلہ سندھ حکومت کی ناقص کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے جماعت اسلامی پاکستان کچی آبادیز اینڈ گوٹھ فیڈریش اور پاکستان جانب سے لینڈ مافیا بلڈرمافیا ان کے سہولت کار نوکر شاہی و پولیس اور انتظامی اداروں میں بد عنوانی کے خلاف چلائی جانے والی احتجاجی تحریک میں بھر پور ساتھ دیں گے اور سندھ کچ آبادی اتھارٹی میں بے قاعدگیوں ، خلاف ضابطہ تقرریوں اور جعلی کاغذات پر خالی زمینوں کو کچی آبادی ڈیکلیئر کرنے کے حوالے سے عدالت عظمیٰ کا دروازہ کھٹ کھٹائیں گے انہوں نے کہا کہ موجودہ سیاسی نظام عوام کو ریلیف دینے میں بری طرح ناکام ہوچکاہے اور ثابت ہوگیاہے کہ یہ نظام چوروں لٹیروں اور قوم کے ساتھ فراڈ کرنے والوں کا راستہ روکنے کی بجائے انہیں اقتدار پر قابض ہونے کا موقع دیتاہے۔

(جاری ہے)

سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ عروج پر ہے ہر طرف ممبران اسمبلی کی خریداری کے لیے منصوبہ بندی ہورہی ہے اور صلاحیت کی بجائے پیسے کے زور پر سینیٹ کے ممبر بننے کی کوشش کی جارہی ہے جن لوگوں کے اسمبلی میں چار ممبر نہیں، انہوںنے بھی سینیٹ کے لیے دو بندوں کو ٹکٹ دیے ہوئے ہیں اور جس کا سیاست سے کوئی سروکار نہیں وہ بھی سینیٹر بننے کے لیے بے تاب نظر آتاہے۔

اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ جب ایوانوں میں شرابی کبابی سمگلراور لینڈ، شوگر و ڈرگ مافیا آئیں گے تو وہ صرف ذاتی مفادات حاصل کریں گے۔ ملکی مسائل پر ان کی توجہ نہیں ہوگی انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے ایل او سی کی مسلسل خلاف ورزی اور بے گناہ پاکستانی شہریوں کی شہادت کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ہندوستانی فوج نے صرف ڈیڑھ ماہ کے دوران 15سے زائد افراد کو شہید کردیاہے۔

حکومت پاکستان کو چاہئے کہ وہ بھارت کی بلااشتعال فائرنگ کے واقعات کاسخت ترین نوٹس لیتے ہوئے اس معاملے کوعالمی سطح پر اٹھائے انہوں نے کہا کہ پاکستان سٹیل مل کو30سال لیز پر دینے اور پی آئی اے کی49فیصدشیئرزکی فروخت کی اطلاعات تشویش ناک ہیں۔حکمران شروع دن سے قومی اداروں کو اونے پونے فروخت کرکے اپنی نااہلی چھپانا چاہتے ہیں۔ان اداروں سے ہزاروں مزدوروں کاروزگار وابستہ ہے۔

یوں محسوس ہوتاہے کہ جیسے حکومت مزدور طبقات کامعاشی قتل کرنے کی منصوبہ بندی مکمل کرچکی ہے جماعت اسلامی ہزاروں ملازمین کامعاشی قتل نہیں ہونے دے گی انہوں نے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو وسائل کی دولت سے مالامال بنایا ہے۔معدنیات کے وسیع ذخائر موجود ہیں مگر بدقسمتی سے حکمران ان سے استفادہ کرنے کی بجائے قومی اثاثوں کوغیر ملکی کمپنیوں کے ہاتھوں فروخت کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں حکمرانوں کے عاقبت نااندیش فیصلوں کی بدولت عوام کی زندگی عملاً اجیرن ہوچکی ہے۔حکومتی کارکردگی سے مایوس عوام اب ان سے چھٹکارہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ 2018کے انتخابات موجودہ برسراقتدار لوگوں کے لیے مکافات عمل ثابت ہوں گے۔مسلم لیگ(ن)کی حکومت نے ملک وقوم کو مہنگائی،بے روزگاری،لاقانونیت،دہشتگردی،لوڈشیڈنگ،کرپشن اور دیگر مسائل میں اضافے کے سواکچھ نہیں دیا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کی22کروڑ عوام صاف ستھری اور کرپشن سے پاک قیادت چاہتے ہیں اور جماعت اسلامی کے پاس امانتدار اور باکردارقیادت موجود ہے۔ہم نے اقتدار سے باہر رہ کر بھی عوام کی خدمت کی ہے اور اسمبلیوں کے اندر بھی عوامی مسائل کو بھرپورانداز میں اٹھایاہے۔اگر عوام اورکچی آبادیوں اور گوٹھوں کے مکینوں نی2018میں جماعت اسلامی پراعتماد کااظہار کیاتوہم انہیں مایوس نہیں کریں گے اوران شاء اللہ پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی مملکت بنائیں گے۔انہوں نے مزیدکہاکہ حکمران ذاتی مفادات کے لیے ملکی مفادات کوپر قربان کررہے ہیں۔حکمرانوں کے لیے جب تک ملک وقوم مقدم نہیں ہوجاتے وہ ان کی فلاح وبہبودکے لیے کچھ نہیں کرسکتے۔