نئے بجٹ کیلئے مربوط حکمت عملی مرتب کرنے پر تیزی سے کام شروع کیا جائے ،وزیراعلیٰ سندھ

نئی بجٹ حکمت عملی کے اولین ترجیحات میں خواتین، نوجوانوں اور کھیل پر خصوصی توجہ سمیت صوبے میں صاف پانی کی فراہمی سے متعلق اسکیمز جیسے اقدامات شامل کیے جائیں ،مراد علی شاہ

جمعرات 22 فروری 2018 20:01

نئے بجٹ کیلئے مربوط حکمت عملی مرتب کرنے پر تیزی سے کام شروع کیا جائے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2018ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے آئندہ مالی سال 19-2018 کے ترقیاتی پروگرام سے متعلق صوبائی محکمہ خزانہ و منصوبابندی و ترقیات کو ہدایات کی ہیں کہ وہ نئے بجٹ کیلئے مربوط حکمت عملی مرتب کرنے پر تیزی سے کام شروع کریں، چاہتا ہوں کہ نئی بجٹ حکمت عملی کے اولین ترجیحات میں خواتین، نوجوانوں اور کھیل پر خصوصی توجہ سمیت صوبے میں صاف پانی کی فراہمی سے متعلق اسکیمز جیسے اقدامات شامل ہوں۔

یہ ہدایات آج انہوں نے وزیراعلی ہاس میں آئندہ مالی 19-2018 بجٹ کی تیاری سے متعلق منعقدہ صوبائی محکموں خزانہ اورمنصوبابندی و ترقیات کے مشترکہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔ اجلاس میں چیئرمین منصوبابندی و ترقی محمد وسیم، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت ، محکمہ خزانہ و پی اینڈ ڈی کی سینئر حکام و ماہرین نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں نئے مالی سال کے بجٹ حکمت عملی پر غور کیا گیا۔

بجٹ حکمت عملی کے ایجنڈے میں غیر ترقیاتی اخراجات پر کنٹرول، ترقیاتی کام پر توجہ، تھرو فارورڈ کام کرنا اور سماجی شعبے کی بجٹ میں بہتری لانا وغیرہ شامل تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ نے کہا کہ چاہتا ہوں نئے مالی سال بجٹ حکمت عملی میں خواتین، نوجوانوں اور کھیل پر بھی توجہ مرکوز رکھیں گے۔ انہوں نے اپنی خزانہ،منصوبہ بندی و ترقیات کی ٹیم کو گائیڈ لائنز دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ بجٹ میں زیادہ سے زیادہ روزگار کے نئے مواقع پیدا کئے جائیں اور سماجی شعبے کی ترقی کو زیادہ ترجیح دی جائے۔

صوبائی محکمہ خزانہ کی جانب سے وزیراعلی سندھ کو بتایا گیا کہ سال 18-2017 کی وفاقی وصولیاں 627.307 بلین روپے متوقع ہیں جبکہ 7 ماہ میں 363.555 ملین روپے ہیں اور کام ہوجانے کا اندازہ ہے، صوبائی ٹیکس وصولیاں 185.621 بلین روپے متوقع ہیں جبکہ 7 ماہ میں 90.550 بلین روپے کی رکوری ہوئی ہے۔ وزیراعلی سندھ کو مزید بتایا گیا کہ رواں سال سندھ حکومت کے پی ایس ڈی پی نے 244 بلین روپے مختص کیے ہیں جس میں 204.114 بلین روپے کیپٹل اور 39.884 بلین روینیو کے لیے مختص ہیں جس کی مد 146.388 بلین روپے جاری ہوئے ہیں اوراخراجات کا تخمینہ 72.5 بلین روپے ہے جوکہ جاری رقم کا نصف حصہ ہے۔

وزیراعلی سندھ کو بتایا گیا کہ آئندہ بجٹ میں صوبے کا ترقیاتی بجٹ 244 بلین روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے جس جاری منصوبوں کیلئے 151.837 بلین اور نئے منصوبوں کیلئے 92.163 بلین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ وفاقی حکومت نے او زیڈ ٹی کے لیو گرانٹ کا تخمینہ 14.717 بلین روپے بتایا تھاجس کی مد میں انھوں نے 7 ماہ دوران 8.715 بلین روپے دیے اوربراہ راست منتقلیوں کا تخمینہ 65.168 بلین روپے ہیجسکی مد میں 7 ماہ دوران 30.672 بلین روپے موصول ہوئے۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی رفتار تیز اور شفافیت یقینی بنائی جائے عوام کی فلاح وبہبود کے منصوبوں کا جامع پلان ترتیب دیا جائیاورجاری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنائی جائے۔

متعلقہ عنوان :