گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کوٹلی کے طلباء نے فیسوں میں اضافے، قبل از وقت امتحانات کے انعقاد اور میرپور کی بجائے مظفرآباد یونیورسٹی کے ساتھ الحاق کے خلاف شہید چوک کوٹلی میں احتجاجی مظاہرہ

جمعرات 22 فروری 2018 18:06

کوٹلی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 فروری2018ء) گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کوٹلی کے طلباء نے فیسوں میں اضافے، قبل از وقت امتحانات کے انعقاد اور میرپور کی بجائے مظفرآباد یونیورسٹی کے ساتھ الحاق کے خلاف شہید چوک کوٹلی میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرین نے اپنے مطالبات کے حق میں پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے ،3گھنٹے تک شہید چوک احتجاجً بند رہنے کے بعد اے سی کوٹلی کے مذاکرات اور پرنسپل کالج کی مطالبات کے حل کے لیے تحریک کی یقین دھانی پر طلباء منشر ہو گئے ۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ بی اے والوں سے 5200جبکہ بی ایس سی والوں سے 8000ہزار روپے امتحانی فیس لی جارہی ہے جو بچے فارم کا300روپے جمع نہیں کروا سکتے وہ اتنی بڑی رقم کا بندوبست کہاں سے کریں گی ۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت کو تعلیم کا حصول مہنگا نہیں سستا کرنا چاہیے وگرنہ یہ غریب طلباء پڑھائی نہ کر سکیں گے جس کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔

(جاری ہے)

مظاہرین کا مزید کہنا تھا کہ امتحانی سیشن سال کا ہوتا ہے مگر ہمارے ہاں نومبر میں کلاسز شروع ہوئیں اور جنوری کے آخر میںمظفرآباد سے نوٹس آ گیا کہ امتحانات مئی میں ہونگے۔ہمیں قبل از وقت امتحانات کا انعقاد کسی صورت قبول نہیں ،ارباب اختیار کی طرف سے ہمارے کالج کا الحاق مسٹ یونیورسٹی کی بجائے مظفرآباد سے کیا جانا بھی ہمیں منظور نہیں۔

طلباء کے احتجاج کو ختم کروانے کے لیے اسسٹنٹ کمشنر کوٹلی راجہ نثار احمد خان مذاکرات کے لیے آئے ،طلباء نے اپنے مطالبات اُن کے سامنے رکھے ۔ اسسٹنٹ کمشنر کوٹلی نے پرنسپل ادارہ راجہ صدیق سے بچوں کے مطالبات کے حل کے لیے بات چیت کی جس میں یہ طے پایا کہ پرنسپل یونیورسٹی کے پاس اپنا وفد بھیجیں گے جو طلباء کے مطالبات پیش کرکے اُنھیں حل کروانے کی کوشش بھی کرے گا۔ اسسٹنٹ کمشنر کوٹلی راجہ نثار احمد خان کے ذریعے پرنسپل کی یقین دھانی پر طلباء منتشر ہو گئے۔

متعلقہ عنوان :