لوگوں کو جلد انصاف کی فراہمی عدالتوں کا بنیادی فرض اور ذمہ داری ہے ،ْ چیف جسٹس آزاد کشمیر

وکلاء کے تعاون سے آزادکشمیر سپریم کورٹ میں ایڈمنسٹریشن آف جسٹس میں تیزی آرہی ہے ،ْمحمد ابراہیم ضیاء

جمعرات 22 فروری 2018 16:40

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2018ء) آزادجموںوکشمیر کے چیف جسٹس چوہدری محمدابراہیم ضیاء نے کہاہے کہ عدالتوں کابنیادی فرض اور ذمہ داری ہے کہ لوگوں کوجلد انصاف کی فراہمی ہو اس سلسلے میں وکلاء کابھی بنیادی کردارہے۔ وکلاء کے تعاون سے آزادکشمیر سپریم کورٹ میں ایڈمنسٹریشن آف جسٹس میں تیزی آرہی ہے۔ سپریم کورٹ مظفرآباد میں کوئی پراناکیس التواء میں نہیں ہے۔

میرپورمیں جوچند کیسزالتواء میں ہیں ان کاجلد ڈسپوزل یقینی بنایاجارہاہے ۔ عدالتی نظام جتناتیز اورموثر ہوگا اتناہی معاشرے میں لوگوں کااعتماد عدالتوں پربڑھے گا۔ ان خیالات کااظہار انھوں نے سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کے سابق صدرسید نشاط کاظمی ایڈووکیٹ کی جانب سے سپریم کورٹ کے جج جسٹس غلام مصطفی مغل اور جسٹس سردارعبدالحمید خان کے اعزاز میں دیئے گئے استقبالیہ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

تقریب کی صدارت سپریم کورٹ کے سینئرجج جسٹس راجہ محمدسعید اکرم خان نے کی ۔ تقریب سے سابق صدرسپریم کورٹ بارایسوسی ایشن سید نشاط کاظمی ایڈووکیٹ، سابق سیکرٹری جنرل ، حافظ محمدارشدایڈووکیٹ، راحیلہ کوثرایڈووکیٹ نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پرآزادکشمیرہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس عبدالمجید ملک ،آزادکشمیرکے ایڈووکیٹ جنرل رضاعلی، سابق وائس چیئرمین حاجی منصف د اد ایڈووکیٹ،صدرہائی کورٹ بارایسوسی ایشن راجہ زراق کشمیری ایڈووکیٹ، ڈسٹرکٹ بار کے صدرچوہدری عزیزالرحمان ایڈووکیٹ، بارکونسل کے ممبران ، سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن، ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن، ڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشن کے عہدیداران واراکین بھی موجود تھے۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس چوہدری محمدابراہیم ضیاء نے کہاہے کہ آزادکشمیر عدلیہ میں ججز کی تعیناتیاں خالصتاً میرٹ پرہورہی ہیں۔ اس میں پسند وناپسند کاکہیں کوئی عنصرشامل نہیں ہے۔ انھوں نے کہاکہ انصاف کی جتنی جلد فراہمی ہوگی اتنی جلدی سزااور جزا کاعمل شروع ہوجائے گاجس سے معاشرے میں جرائم کے ارتکاب کابھی خاتمہ ہوگا۔ انھوں نے کہاکہ انصاف کی جلد فراہمی کے لیے جوڈیشل پالیسی کے لیے تجاویز حاصل کی جارہی ہیں۔

ہماری کوشش ہے کہ دیوانی مقدمات3 سال میں نمٹائے جائیں۔انھوں نے کہاکہ نیکی اور تقویٰ کے کاموں میں ایک دوسرے کی بڑھ چڑھ کرمدد کرنی چاہیے۔ عدالتوں میں انصاف ہوتانظرآناچاہیے۔ وکلاء حضرات اپنے کیسز کی تیاری میں بھرپورمحنت کریں تاکہ فیصلہ جات میں وکلاء اور عدلیہ کانام روشن ہو۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے سینئرجج جسٹس راجہ محمدسعید اکرم خان نے کہاکہ باراوربنچ کے تعلقات جتنے مضبوط ہونگے اتنی جلدی انصاف کی فراہمی ہوگی ۔

آزادکشمیرسپریم کورٹ میں اس وقت کوئی کیس ججز کی وجہ سے التواء کاشکارنہیں ہے۔ سپریم کورٹ کی کوشش ہے کہ دائرشدہ کیسز پرجلد فیصلہ جات ہوں ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے جج جسٹس غلام مصطفی مغل اور جسٹس سردارعبدالحمیدخان نے کہاکہ سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کاانصاف کی فراہمی میں بڑااہم رول ہے ۔ ایک مضبوط بار کے بغیرانصاف کی فراہمی ممکن نہیں ہے۔ انھوںنے چیف جسٹس آزادکشمیر جسٹس چوہدری محمدابراہیم ضیاء کی طرف سے عدالتی نظا م میں اصلاحات لانے اور جلد انصاف کی فراہمی کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کوزبردست الفاظ میں سراہا۔

متعلقہ عنوان :