راولاکوٹ/ ستوال سیکٹر میں بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ ، دریائے پونچھ کے کنارے کرشنگ پلانٹ پر کام کرنے والا مزدور شہید

پاکستان کی سیز فائر کی خلاف ورزی کی مذمت ، بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاج کیا بھارت نے رواں سال اب تک کنٹرول لائن اور ورکنگ باونڈری پر جنگ بندی کی391 خلاف ورزیاں کیں، 16 بے گناہ افراد شہید ،65 زخمی ہوئے، ترجمان دفتر خارجہ

جمعرات 22 فروری 2018 15:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 فروری2018ء) پاکستان نے بھارتی فورسزکی جانب سے ایل او سی پر بلا اشتعال سیز فائر کی خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہوئے جمعرات کو بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کیا اور بلا اشتعال فائرنگ پر شدید احتجاج کیا گیا۔جمعرات کوراولاکوٹ/ ستوال سیکٹر میں بھارتی فورسز کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں دریائے پونچھ کے کنارے کرشنگ پلانٹ پر کام کرنے والا مزدور شہید ہوگیا۔

ڈائریکٹر جنرل (جنوبی ایشیاء و سارک) ڈاکٹر محمد فیصل نے جمعرات کو بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کر کے بھارتی فورسز کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ پر احتجاجی مراسلہ ان کے حوالے کیا۔ دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ضبط و تحمل کے مطالبے کے باوجود بھارت کی طرف سے جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیاں کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت نے رواں سال کے ابتدائی 53 دنوںکے دوران اب تک کنٹرول لائن اور ورکنگ باونڈری پر391 سے زائد جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کی ہیں،جس کے نتیجے میں اب تک 16 بے گناہ افراد شہید اور65 زخمی ہوئے۔

ترجمان نے کہا کہ بے گناہ شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا ایک گھناونا،انسانی وقار اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے منافی اقدام ہے۔بھارت پر زور دیا گیا کہ وہ سیز فائر معاہدے کی پاسداری کرے اوراپنی فورسز کو سیز فائر معاہدے کی پاسداری کا پابند بنائے۔