حریت رہنمائوں، کارکنوں کو نظر بند رکھ کر سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہاہے، تحریک حریت

غلام محمد تانترے کے فرزند یاسین تانترے کی گرفتاری کی مذمت

جمعرات 22 فروری 2018 15:20

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 فروری2018ء) مقبوضہ کشمیر میںتحریک حریت جموں کشمیر نے تنظیم کے غیر قانونی طور پر نظر بند رہنما غلام محمد تانترے کے فرزند محمد یاسین تانترے کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تحریک حریت کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی پولیس نے محمد یاسین تانترے کو بہرام پورہ رفیع آباد میں رات کے وقت انکے گھر میں چھاپے کے دوران گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا جبکہ چھاپوں کے دوران گھریلو اشیا کی بھی سخت توڑپھوڑ کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ غلام محمد تانترے گزشتہ 2برس سے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند ہیں سے لیکن اسکے باجود بھارتی پولیس نے محمد یاسین تانترے کو گرفتار کیا جبکہ اُن کا ایک اور بیٹا بھی جیل میں ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ اس بارے میں تاحال کوئی خبر نہیں کہ محمد یاسین کو گرفتار ی کے بعد کہاں لے جایا گیاجس کی وجہ سے انکے اہلخانہ میں تشویش پائی جاتی ہے۔

ترجمان نے غلام محمد تانترے اور انکے بیٹوں سمیت غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کشمیریوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ دریں اثنا تحریک حریت نے حاجن کے رہائشی عبدالحمید پرے کی گزشتہ 3سال سے مسلسل غیر قانونی نظر بندی کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ انہیں 2016؁ء کی احتجاجی تحریک سے پہلے گرفتار کیا گیا تھا اور تاحال انہیں رہا نہیں کیا گیا۔ ترجمان نے کہا کہ عبدالحمید پرے پر متعدد بار کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کیا گیا اور وہ آج کل حاجن تھانے میں بند ہیں ۔ ترجمان نے کہا کہ حریت رہنمائوں اور کارکنوں کو گھروں ، جیلوں ، تھانوں میں بند رکھ کر انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنا یا جا رہا ہے لیکن بھارت کو جبر و استبداد کی اس پالیسی سے کچھ حاصل نہیں ہو گا۔