نقیب کیس، نامزد اہلکاروں کی روپوشی میں معاونت پر 3 ملزمان گرفتار

سی ٹی ڈی نے نقیب اللہ محسود کے ساتھ مارے جانے والے مبینہ دہشت گرد اسحاق اور صابر کی تفصیلات بھی پنجاب پولیس سے طلب کرلیں

جمعرات 22 فروری 2018 15:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2018ء) نقیب اللہ محسود قتل کیس میں نامزد پولیس افسران کو فرار اور روپوشی میں مدد دینے کے الزام میں ایک پولیس اہلکار سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیاہے ، سی ٹی ڈی نے نقیب اللہ محسود کے ساتھ مارے جانے والے مبینہ دہشت گرد اسحاق اور صابر کی تفصیلات بھی پنجاب پولیس سے طلب کرلی ہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق نقیب محسود کو اغوا اور جعلی پولیس مقابلے میں قتل کرنے کا مقدمہ درج ہوتے ہی متعلقہ پولیس افسران زیر زمین چلے گئے تھے۔

اس سلسلے میں ان کی مدد اور سہولت دینے والوں کی پولیس کی تحقیقاتی ٹیم کو سرگرمی سے تلاش ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق رائو انوار کے شوٹر کے طور پر مشہور سہراب گوٹھ تھانے کے سابق ایس ایچ او شعیب شوٹر کو کراچی سے لاہور فرار کرانے میں مدد دینے والے امان اللہ مروت کے گن مین جمیل عباسی اور دست راست اورنگزیب کو گرفتار کرلیا ہے۔

(جاری ہے)

تحقیقاتی ٹیم کے ذرائع کے مطابق رائو انواراور ساتھیوں کے خلاف مقدمہ کے اندراج کے بعد اورنگزیب اپنی گاڑی میں جمیل عباسی کے ہمراہ شعیب شوٹر اور امان اللہ مروت کے بھائی احسان اللہ مروت کو سپر ہائی وے کے راستے حیدرآباد لے کر گیا۔

ملزمان کے مطابق انہوں نے شعیب شوٹر کو رات 10 بجے کراچی سے روانہ ہوکر حیدرآباد پہنچنے والی ٹرین میں سوار کرایا اور دونوں ملزمان احسان اللہ مروت کو لے کر کار کے ذریعے لاہور روانہ ہوگئے۔ پولیس کے مطابق ٹرین ان سے پہلے لاہور پہنچ گئی تھی۔ طے شدہ منصوبے کے تحت شعیب شوٹر ایک ہوٹل میں ٹھہرگیا۔ دونوں ملزمان احسان کے ہمراہ لاہور پہنچے تو ریلوے اسٹیشن کے قریب اسی ہوٹل میں قیام پذیر ہوئے۔

اس دوران نقیب قتل کیس کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس کے چھاپوں کی اطلاعات پہنچیں تو شعیب شوٹر نے اپنا موبائل فون بند کردیا اور انہیں بتائے بغیر نامعلوم مقام کی طرف چلا گیا۔پولیس کے مطابق احسان اللہ مروت اور دونوں ملزمان لاہور سے سڑک کے راستے واپس کراچی کے لئے روانہ ہوگئے۔ اس دوران ملزمان نے خیرپور کے خانپور تھانے کے ایس ایچ او ایوب ڈوگر کے پاس رہائش اختیار کی۔

پولیس ذرائع کے مطابق ایوب ڈوگر کچھ عرصہ قبل تک کراچی ضلع ملیر میں چوکی انچارج تعینات رہا۔ ایوب ڈوگر رائو انوار کے دست راست کے طور پر بھی مشہور تھا۔تحقیقاتی ٹیم نے خفیہ اطلاع ملنے پر جمیل عباسی اور اورنگزیب کو حراست میں لے کر بیان رکارڈ کیے تو دونوں مطلوب ملزمان کی سہولت کاری کے ملزم قرار پائے جس پر دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ان دونوں ملزمان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 216 کے تحت مقدمہ درج کیا جارہا ہے۔ جبکہ مطلوب ملزمان کو سہولت کاری کے الزام میں ایس ایچ او خانپور ایوب ڈوگر کو تحقیقاتی ٹیم نے بیان دینے کے لیے طلب کرلیا ہے۔تحقیقاتی ٹیم کے مطابق نقیب محسود قتل کیس کے مرکزی ملزم امان اللہ مروت کی لکی مروت میں موجودگی کے شواہد ملے ہیں اور پولیس ملزمان کو سرگرمی سے تلاش کر رہی ہے۔دوسری جانب سی ٹی ڈی نے نقیب اللہ محسود کے ساتھ مارے جانے والے مبینہ دہشت گرد اسحاق اور صابر کی تفصیلات بھی طلب کرلی ہیں۔ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثنا اللہ عباسی نے آئی جی پنجاب سے اسحاق اور صابر نامی ہلاک ملزمان کے جرائم کی تفصیلات مانگ لیں ہیں۔

متعلقہ عنوان :