نواز شریف ،مریم نواز ،شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت 28فروری تک ملتوی

توہین عدالت کی درخواستیں شکایات کونسل میں موجود ہیں ،کونسل کی ہدایات پر کارروائی عمل میں لائی جائیگی‘ پیمرا کا جواب عدالت نے پیمرا کو توہین عدالت کے مواد پر اجلاس طلب کرنے ،اس پر فیصلہ کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا

جمعرات 22 فروری 2018 16:29

نواز شریف ،مریم نواز ،شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر کیخلاف توہین عدالت ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2018ء) لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف ،مریم نواز اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر پیمرا کو توہین عدالت کے مواد پر اجلاس طلب کرنے اور اس پر فیصلہ کر کے رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس شاہد کریم نے سماعت کی۔

درخواست آمنہ ملک نے ایڈووکیٹ اظہر صدیق کی وساطت سے دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ نواز شریف ،ان کی صاحبزادی اور لیگی رہنما عدلیہ مخالف تقاریر کر رہے ہیں ۔سابق وزیراعظم نواز شریف مریم نواز اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی مسلسل عدلیہ مخالف تقاریر کر رہے ہیں۔پیمرا نواز سریف اور دیگر کی عدلیہ مخالف تقاریر کی نشریات روکنے کے کیے کوئی اقدامات نہیں کر رہی ۔

(جاری ہے)

لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ عدالت پیمرا کو نواز شریف سمیت دیگر کی عدلیہ مخالف تقاریر نشر کرنے سے روکے اور توہین آمیز تقاریر نشر کرنے والے میڈیا ہائوسز کا لائسنس بھی منسوخ کرنے کا حکم دیا جائے ۔ دوران سماعت پیمرا کے وکیل ایڈووکیٹ اعظم ضیا نے عدالت میں جواب داخل کروا تے ہوئے بتایا کہ نواز شریف ،مریم نواز اور دیگر لیگی رہنمائوں کے خلاف توہین عدالت کی درخواستیں شکایات کونسل میں موجود ہیں ،پیمرا شکایات کونسل کی ہدایات پر کارروائی عمل میں لائے گی ۔

شکایات کونسل کی جانب سے تاحال کوئی ہدایات پیمرا کو موصول نہیں ہوئیں ۔ جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ شکایات کونسل کو چھوڑیں یہ بتائیں پیمرا نے بطور اتھارٹی کیا کارروائی کی ۔ عدالت نے پیمرا کو توہین عدالت کے مواد پر اجلاس طلب کرنے اور اس پر فیصلہ کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت 28 فروری تک ملتوی کر دی ۔