آشیانہ ہاسنگ اسکینڈل، سابق ڈی جی ایل ڈی اے 11 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے

ملزم کو 3 مارچ کو دوبارہ پیش کیا جائے اور تفتیش سے آگاہ کیا جائے،فاضل جج کا حکم

جمعرات 22 فروری 2018 15:38

آشیانہ ہاسنگ اسکینڈل، سابق ڈی جی ایل ڈی اے 11 روزہ ریمانڈ پر نیب کے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 فروری2018ء) احتساب عدالت نے ایل ڈی اے کے سابق ڈی جی کو 11 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا،فاضل جج نے حکم دیا کہ ملزم کو 3 مارچ کو دوبارہ پیش کیا جائے اور تفتیش سے آگاہ کیا جائے۔ جمعرات کو نیب نے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کو سخت سیکیورٹی میں لاہور کی احتساب عدالت کے جج محمد اعظم کے روبرو پیش کیا۔

عدالت کے روبرو نیب نے موقف اختیار کیا کہ ایل ڈی اے کے سابق سربراہ پر 32 کنال اراضی رشوت میں لینے کا الزام ہے، معاملے کی تفتیش ابھی جاری ہے اور ملزم سے کئی معلومات درکار ہیں، اس لئے ملزم کو جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا جائے۔دوران سماعت احد چیمہ نے اپنے اوپر عائد الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ میری طرف کسی نے انگلی نہیں اٹھائی لیکن اس کے باوجود گرفتارکیا گیا اور کوئی میرا موقف سننے کو تیار نہیں ہے۔

(جاری ہے)

تاہم عدالت نے نیب کی 14 روزہ ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے سابق ڈی جی ایل ڈی اے کا 11 روزہ ریمانڈ منظور کرلیا۔فاضل جج نے حکم دیا کہ ملزم کو 3 مارچ کو دوبارہ پیش کیا جائے اور تفتیش سے آگاہ کیا جائے۔دوسری جانب ترجمان نیب نے پنجاب حکومت کے تمام بیانات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ احد چیمہ کے بارے میں ٹھوس شواہد موجود ہیں، ان کی گرفتاری قانون کے مطابق کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو نے کئی مرتبہ طلبی کے باوجود پیش نہ ہونے پر گزشتہ روز احد چیمہ کو حراست میں لیا تھا، جس پر پنجاب کی بیورو کریسی اور حکومت کی جانب سے شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔آشیانہ اقبال ہاوسنگ سوسائٹی کی تین ہزار کنال اراضی میں سے ایک ہزار کنال اراضی پر ایک ہزار 365 فلیٹ تعمیر کرنے کا ٹھیکہ دیا گیا جبکہ دوہزار کنال اراضی کمپنی کو تعمیراتی اخراجات کی مد میں دے دی گئی تھی۔

اس حوالے سے الزام ہے کہ آشیانہ ہاوسنگ سوسائٹی میں کم ٹینڈر بھرنے والی لطیف اینڈ کو کا لائسنس منسوخ کرکے اس کا ٹھیکہ ساکا اینڈ کمپنی کو دیا گیا۔ وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد پر بحیثیت وزیر اعلی کے پرنسپل سیکرٹری پروجیکٹ ڈائریکٹر پر ٹھیکہ منسوخ کرانے کے لیے دبا ڈالنے کا بھی الزام ہے اور اس سلسلے میں وہ نیب کی تفتیشی ٹیم کے روبرو پیش بھی ہوئے تھے تاہم وہ کوئی تسلی بخش جواب نہیں دے سکے تھے۔

متعلقہ عنوان :