سیاسی عدم استحکام اور اقتصادی محاذ پر مسابقت کا رحجان ملکی معیشت کیلئے اگلے دس سال فیصلہ کن قرار

بیرونی کھاتوں میں خسارے کے باعث پاکستان کی معیشت کو مختصر مدت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا رہا ہے، کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ بینک

جمعرات 22 فروری 2018 14:28

سیاسی عدم استحکام اور اقتصادی محاذ پر مسابقت کا رحجان ملکی معیشت کیلئے ..
مری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 فروری2018ء) پاکستان میں ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر پیچاموتھو آئیلانگو نے خبر دار کیا ہے کہ سیاسی عدم استحکام اور اقتصادی محاذ پر مسابقت کے رحجان کے پیش نظر ملکی معیشت کے لیے اگلے 10 برس فیصلہ کن ثابت ہوں گے۔پیچا موتھو آئیلانگو نے ایک کانفرنس سے خطاب کے دوران شرکا کو بتایا کہ بیرونی کھاتوں میں خسارے کے باعث پاکستان کی معیشت کو مختصر مدت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے طویل عرصے تک زرمبادلہ کی شرح کو روکے رکھا لیکن حال ہی میں روپے اور ڈالر کی مساوات میں تقریبا 5 فیصد ایڈجسٹمنٹ کی اجازت دی گئی ہے تاہم مزید طے شدہ اہداف کے حصول کے لیے مزید رعایت دینا ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ ورلڈ بینک اپریل میں گروتھ ریٹ کے اہداف پر مشتمل رپورٹ جاری کرے گا۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے کنٹری ڈائریکٹر نے صوبوں کے مابین مالی اصلاحات کے امور پر بہتر تعاون پر زور دیا۔

اسی دوران وزارت خزانہ کے سابق مشیر ثاقب شیرانی نے بتایا کہ پاکستان کاروبار کرنے کی سہولت کے اعتبار سے 147 ویں نمبر پر ہے جبکہ 2005 میں 128 ویں نمبر تھا۔انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کو ٹیکس بیس میں وسعت دینی چاہیے اور یہ ہی ایک بڑا چینلج ہے جبکہ حکومت نے غیر رسمی شعبوں میں زیادہ منافعے کو یکسر مسترد کردیا ہے۔ثاقب شیرانی نے بتایا کہ حکومت کی پالیسوں کے نتیجے میں ٹیکس دینے والے کاروباری شعبوں کو بیرونی ایکسپورٹررز سمیت مقامی غیر رسمی شبعوں سے سخت مقابلہ ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت طویل المدت فائدے کے لیے حکومت چین کے سرمایہ کاروں کے ساتھ مل کر ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں کی ترقی کے لیے معاہدے کرنے کی ضرورت ہے۔۔

متعلقہ عنوان :