بڑے بیٹے کے علاج کے پیسوں کے لیے خاتون نے نومولود بیٹے کو فروخت کر دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 22 فروری 2018 13:39

بڑے بیٹے کے علاج کے پیسوں کے لیے خاتون نے نومولود بیٹے کو فروخت کر دیا
بھارت (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 فروری 2018ء) : بھارت کے مشرقی علاقے جھاڑکھنڈ میں ایک خاتون نے بڑے بیٹےکے علاج کے پیسوں کے لیے نومولود بیٹے کو فروخت کر دیا۔ نیوز 18 پر شائع رپورٹ کے مطابق واسے پور کی رہائشی حنا پروین کو اپنے 6 سالہ بیٹے کے علاج کے لیے 15 ہزار روپے کی ضرورت تھی۔ لیکن وہ اور اس کا شوہر پیسوں کا انتظام نہ کر سکے۔ جس پر جاوید نامی ایک شخص نے انہیں اپنے 2 ماہ کے بیٹے کو پیسوں کے عوض فروخت کرنے کا مشورہ دیا۔

(جاری ہے)

پہلے پہل تو حنا نے اس بات سے انکار کیا لیکن پھر اپنا 2 ماہ کا بچہ اولاد سے محروم ایک جوڑے کو 20 ہزار روپے کے عوض فروخت کر دیا۔ جوڑے نے اسٹامپ پیپر پر دستخط کر کے بچہ حنا اور اس کے شوہر سے خریدا۔ کچھ ہی عرصہ کے بعد حنا کی ممتا جاگی اور اس نے اپنے بچے کو واپس حاصل کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ حنا نے اپنے بچے کو واپس حاصل کرنے کے لیے قرضہ لیا۔ حنا کا کہنا تھا کہ چھوٹے بیٹے کو واپس لانے کے لیے اگر اسے 20 ہزار روپے کی بجائے 25 ہزار روپے بھی دینے پڑے تو وہ دینے کو تیار ہے۔ حنا نے اس ضمن میں قانونی مشاورت حاصل کرنا شروع کر دی ہے۔ یاد رہے کہ بھارتی قانون یا مسلم پرسنل لا بورڈ بھی مسلمانوں کو بچہ گود لینے یا دینے کی اجازت نہیں دیتا۔

متعلقہ عنوان :