سعودی عرب نے قطر کو خطے میں سرمایہ کاری کے تخت سے اٴْتار دیا

سعودی عرب اپنے جنرل انویسٹمنٹ فنڈکی مہربانی سے مشرق وسطی میں سمجھوتوں کا سب سے بڑا مالک بن گیا ،بلومبرگ

جمعرات 22 فروری 2018 12:21

سعودی عرب نے قطر کو خطے میں سرمایہ کاری کے تخت سے اٴْتار دیا
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2018ء) سعودی عرب مشرق وسطی کے خطے میں تجارتی سمجھوتوں کا اہم ترین خالق بن چکا ہے۔ وہ خطّے میں سب سے بڑے اور اہم ترین سرمایہ کاروں کے تخت پر سے قطر کو ہٹا کر خود براجمان ہو چکا ہے۔ امریکی نیوز ایجنسی بلومبرگ کے مطابق سعودی عرب اپنے جنرل فنڈ انویسٹمنٹ کی مہربانی سے مشرق وسطی میں سمجھوتوں کا سب سے بڑا مالک بن گیا ہے۔

اس فنڈ کے ساتھ مملکت کے دنیا بھر میں اول نمبر پر آنے کے روشن امکانات ہیں۔سعودی عرب کے جنرل انویسٹمنٹ فنڈ نے گزشتہ برس نئے منصوبوں میں 54 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔ اس کے مقابل 2017ء میں قطر کی نئی سرمایہ کاری کا مجموعی حجم صرف 3.5 ارب ڈالر تھا۔ بلومبرگ ایجنسی نے سعودی عرب کی ضخیم سرمایہ کاری کے سامنے قطر کی سرمایہ کاری کے حجم کو بونا قرار دیا۔

(جاری ہے)

بلومبرگ کے جمع کردہ اعداد و شمار کے مطابق 2016ء میں قطر نے 20 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی جب کہ اس عرصے میں سعودی عرب کی سرمایہ کاری 5 ارب ڈالر سے تجاوز نہ کر سکی۔ تاہم 2017ء میں کایا یک دم پلٹ گئی اور قطر کی سرمایہ کاری کا حجم سکڑ کر 3.5 ارب ڈالر رہ گیا جب کہ سعودی عرب کی سرمایہ کاری 54 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔بلومبرگ ایجنسی کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری کے میدان میں سعودی عرب کی اس چھلانگ کا سہرا مملکت میں اقتصادی تبدیلی کے منصوبے کے سًر ہے۔بلومبرگ کے مطابق سعودی انویسٹمنٹ فنڈ 224 ارب ڈالر کے حجم کے ساتھ عالمی درجہ بندی میں 11 ویں نمبر پر ہے جب کہ قطر کا سرمایہ کاری فنڈ اس درجہ بندی میں 9 ویں پوزیشن پر ہے جس کا حجم 320 ارب ڈالر ہے۔

متعلقہ عنوان :