آئین مین کوئی شق ڈھونڈیں، جس کی مدد سے مجھ سے میرا نام محمد نواز شریف بھی چھین لیں، نواز شریف کی سپریم کورٹ کے فیصلے پر شدید تنقید

Fahad Shabbir فہد شبیر جمعرات 22 فروری 2018 09:55

آئین مین کوئی شق ڈھونڈیں، جس کی مدد سے مجھ سے میرا نام محمد نواز شریف ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22فروری۔2018ء) سابق وزیراعظم نواز شریف نے گذشتہ روز سپریم کورٹ کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کی صدارت سے نااہل قرار دیئے جانے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلے غصے اور بغض میں دیئے جارہے ہیں۔ احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہاکہ یہ کوئی غیر متوقع فیصلہ نہیں ہے اور اس فیصلے نے مقننہ (پارلیمنٹ) کا اختیار بھی چھین لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین میں کوئی شق تلاش کرو اور میرا نام بھی مجھ سے چھین لو۔ نواز شریف کا کہنا تھا، '28 جولائی کو میری وزرات چھین لی گئی اور کل کے فیصلے سے مسلم لیگ (ن) کی وزرات چھین لی گئی، میرا نام نواز شریف ہے، مجھ سے میرا نام بھی چھین لیں'. انہوں نے کہا، 'آئین مین کوئی شق ڈھونڈیں، جس کی مدد سے مجھ سے میرا نام محمد نواز شریف بھی چھین لیں'۔

(جاری ہے)

سابق وزیراعظم نے کہا کہ 28 جولائی کے فیصلے میں بلیک لاء ڈکشنری استعمال کی گئی تھی، کل جو فیصلہ ہوا ہے، اس کی بنیاد بھی وہی فیصلہ ہے کہ بیٹے سے تنخواہ نہیں اور اقامہ پر نااہل کردیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب یہ مزید خوروخوض کر رہے ہیں کہ نواز شریف کو زندگی بھر کے لیے نااہل قرار دے دیں۔ سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے یکے بعد دیگرے آنے والے فیصلے نواز شریف اسپیسفک ہیں، جو نواز شریف کی ذات کے گرد گھومتے ہیں، یہ غصے اور بغض میں دیئے جارہے ہیں۔