عاصمہ رانی قتل کیس، قانون میں مفرور ملزم کیلئے ہمدردی باقی نہیں رہتی، ہم اس مقدمہ پرکڑی نظررکھے ہوئے ہیں،کسی ادارے یافرد نے اس مقدمہ پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی توعدالت سخت ایکشن لے گی ،سپریم کورٹ

بدھ 21 فروری 2018 23:05

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 فروری2018ء) سپریم کورٹ نے کوہاٹ میں میڈیکل کی طالبہ عاصمہ رانی کے قتل کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کرتے ہوئے قراردیا ہے کہ قانون میں مفرور ملزم کیلئے ہمدردی باقی نہیں رہتی، ہم اس مقدمہ پرکڑی نظررکھے ہوئے ہیں اگر کسی ادارے یافرد اس مقدمہ میں اثر انداز ہونے کی کوشش کی گئی توعدالت سخت ایکشن لے گی۔

بدھ کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے پیش ہوکرعدالت کوبتایا کہ ملزم کے ریڈ وارنٹ جاری کئے جا رہے ہیں، تاکہ ان کوبیرون ملک سے وطن واپس لایا جاسکے، سماعت کے دوران ملزم کے چچانے عدالت کو بتایا کہ ہم نے ملزم مجاہد کے والد سے بیرون ملک رابطہ کرلیا ہے جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ جلد یا بدیرملزم نے پکڑے جانا ہے۔

(جاری ہے)

مفرورملزم کیلئے قانون میں کوئی ہمدردی باقی نہیں رہتی، چیف جسٹس نے ملزم کے چچا سے استفسار کیا کہ آپ پی ٹی آئی کے رکن بھی ہیں اگرعدالت کوآپ کی جانب سے مقدمے پراثرانداز ہونے کا پتہ چلا توعدالت ایکشن لے گی ،چیف جسٹس نے کہا کہ پولیس حکام کے مطابق ملزم مجاہد کے ریڈوارنٹ جاری کردیئے گئے ہیں، ہم ملزم کووطن واپس لانے کیلئے ایک ماہ کاوقت دے رہے ہیں ،بعدازاںمزید سماعت ملتوی کردی گئی۔

متعلقہ عنوان :