نہروں کے پشتوں پر قائم غیرقانونی تجاوزات کے خاتمے کیلئے جاری آپریشن ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کے تبادلے کے بعد رک گیا

ڈی سی ہائوس سے متصل کمپائونڈ کے ساتھ مصروف شاہراہ رسالہ روڈپرسڑک کنارے پارکنگ کے نام پر ورکشاپس کھل گئیں سٹی لطیف آباد سمیت دیگر علاقوں میں ختم کرائی گئی غیرقانونی پارکنگ،وینز اور بسوں کے اڈے بھی بحال ہوگئے

بدھ 21 فروری 2018 22:19

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2018ء)نہروں کے پشتوں پر قائم غیرقانونی تجاوزات کے خاتمے کے لئے جاری آپریشن ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کے تبادلے کے بعد رک گیا،ڈی سی ہائوس سے متصل کمپائونڈ کے ساتھ مصروف شاہراہ رسالہ روڈپرسڑک کنارے پارکنگ کے نام پر ورکشاپس کھل گئیں، سٹی لطیف آباد سمیت دیگر علاقوں میں ختم کرائی گئی غیرقانونی پارکنگ،وینز اور بسوں کے اڈے بھی بحال ہوگئے۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ واٹر کمیشن کے احکامات کی روشنی میں نہروں کو محفوظ بنانے اورپشتوں پرقبضہ کرکے قائم کئے گئے ہزاروں بھینسوں کے باڑوں،پولٹری فارمزسمیت پختہ تجاوزات کومسمار کرنے کرکے سرکاری اراضی وا گزار کرنے کے لئے گزشتہ 2ماہ سے زائد عرصے سے بھرپورآپریشن جاری تھا،جس کے دوران سینکڑوں باڑوں،پولٹری فارمز سمیت ہزاروں پختہ تجاوزات کو مسمار کردیا گیا جبکہ اکرم واہ نہر کے دونوں اطراف آرڈی فور سے آرڈی 34تک دونوں اطراف پشتوں پر قائم تجاوزات کو مسمارکردیا گیا،جس کے بعد اولڈ پھلیلی اورنیوپھلیلی(پنیاری)کے پشتوں پرکاروائی شروع کی گئی توڈپٹی کمشنر کو شدید سیاسی دبائوکاسامناکرنا پڑااورکاروائی روکنے کے لئے دبائوڈالاگیامگر ڈپٹی کمشنر کے انکار کے بعد انہیں عہدے سے اچانک ہٹادیا گیا،اس کے بعداولڈپھلیلی اورنیوپھلیلی (پنیاری) نہروں کے پشتوں پر جاری آپریشن کو روک دیا گیا ہے،جبکہ شہر میں ختم کرائے گئے بسوں،وینزاوردیگر ٹرانسپورٹ گاڑیوں کے اڈے،پارکنگ بھی بحال ہوگئی ہیںاورایک بارپھربدترین ٹریفک جام کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے،ڈپٹی کمشنر ہائوس سے متصل کمپائونڈ کے ساتھ مصروف ترین شاہراہ رسالہ روڈ پر بھی سڑک کنارے پارکنگ کے نام پرورکشاپس قائم کردئیے ہیں جس سے گاڑی کھاتہ سے گول بلڈنگ تک بدترین ٹریفک کا سلسلہ ہے،مذکورہ ورکشاپس سڑک پر قائم کرنے کی اجازت رسالہ روڈ پرچند شوپارٹس مارکیٹ کے دوکانداروںسے ساز باز کرنے کے بعد دی گئی ہے۔