دنیا میں وہی معاشرے ترقی کرتے رہے ہیںجن کے تمام ادارے اپنے حصے کا کردار ادا کرتے رہے ہیں ،چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس

بدھ 21 فروری 2018 20:59

کوئٹہ۔ 21فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 فروری2018ء) چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس محمد نورمسکانزئی نے کہا ہے کہ دنیا میں وہی معاشرے ترقی کرتے رہے ہیںجن کے تمام ادارے اپنے حصے کا کردار ادا کرتے رہے ہیں خصوصاً اعلیٰ تعلیمی اداروں کے حوالے سے تمام ادارے اقدامات کریں ۔اس ضمن میںمعیاری تعلیمی اداروں کی تعمیر ناگزیر ہے لورالائی یونیورسٹی اورمیڈیکل کا لج کاقیام مستقبل میں پورے صوبے کے عوام کے لئے اعلیٰ تعلیم کی فراہمی کا باعث ہوگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے لورالائی یونیورسٹی کے دورے کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر جسٹس ہاشم خان کاکڑ ،جسٹس جمال خان مندوخیل ، ایم پی اے عبید اللہ جان بابت، کمشنر ژوب ڈویژن ڈاکٹر سید سیف الرحمن ،ڈی آئی جی لورالائی ریجن عبداللہ خان ،ڈپٹی کمشنر لورالائی عبدالناصرخان دوتانی ،وائس چانسلر لورالائی یونیورسٹی مقصود ا حمد اور دیگر متعلقہ آفسران بھی موجود تھے اس موقع پر چیف جسٹس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتا یا گیا کہ لورالائی یونیورسٹی کا ضروری ترقیا تی کا م مکمل ہو چکا ہے اور یکم مارچ سے نئی عمارت میں تعلیمی سرگرمیاں شروع کی جائیںگی جس سے طلباہ کی تعداد میں بھی اضافہ ہوجائے گااس کے علاوہ یونیورسٹی میں سیکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی بھی جلدکی جائیںگی چیف جسٹس متعلقہ آفسران کو ہدایت کی کہ جاری ترقیاتی کاموں کو جلد مکمل کیا جائے ،سیکیورٹی اور بجلی کا بندوبست کیا جائے تاکہ اساتذہ کوسہولیات فراہم ہو انہوں نے لورالائی یونیورسٹی اورمیڈیکل کالج کے لئے اضافی زمین فراہم کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے گرلز ہائی سکول کے دورے کے موقع پرکہا ہے کہ پورے صوبے میں عدالتوں کی اضافی پراپرٹی کو تعلیمی اداروں کے حوالے کردیا گیاہیپرانی عد الت لورالائی کو گرلز ہائی سکول کا حصہ قرار دیا ہے اور اس کے قریب ٹیکسی اڈا بھی سکول انتظامیہ کے حوالے کیا گیا ہے تاکہ سکول کا احاطہ کم نہ ہو انہوں نے سکول میں جاری ترقیاتی کا موںکامعائنہ بھی کیا ۔

چیف جسٹس نے محکمہ خوراک کے پرانے گوداموں اورپٹھان کوٹ پل پرجاری کام کا معائنہ بھی کیا۔ جہاں پر کمشنر ژوب ڈویژن نے بتایا کہ پٹھانکوٹ پل پر روزانہ تین سو لوڈ ٹرک گزرتے ہیں پل کی تکمیل سے لوگوں کے آمد ورفت میں آسانی پید ہوگی اس کے علاوہ سی ایم پیکیج کے تحت لورالائی میں ۰۸ کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبے جاری ہیں جنھیں جون تک مکملکرلیا جائے گا چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ کسی بھی منصوبے کا بجٹ لیپس نہ ہو تاکہ عوامی مفاد کے تمام منصوبے بروقت مکمل ہوں ۔

متعلقہ عنوان :