پاکستان اور ماریشیس کاعلمی، ادبی اور ثقافتی شعبہ میں تعاون کوفروغ دینے پر اتفاق

دوونوں ممالک کے ادب پاروں کا ایک دوسرے کی زبان میں ترجمہ کیاجائے گا، عرفان صدیقی کا ماریشیس میں اردو مرکز قائم کرنے کی ہائی کمشنر کی تجویز کا خیر مقدم نماریشیس کے تعلیمی اداروں میں اٴْردٴْو اختیاری مضمون کے طور پڑھانے پر خوشی ہے،مشیر وزیراعظم سے جمہوریہ ماریشیس کے ہائی کمشنر راشدعلی صوبادار کی ملاقات

بدھ 21 فروری 2018 20:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 فروری2018ء) پاکستان اور جموریہ ماریشیس نے دونوں ممالک کے درمیان علمی، ادبی اور ثقافتی شعبہ میں تعاون کوفروغ دینے پر اتفاق کیا ہے جس کے تحت دونوں ممالک کے ادب پاروں کا ایک دوسرے کی زبان میں ترجمہ کیاجائے گا تاکہ عوام اس سے استفادہ کرسکیں۔ یہ اتفاق وزیراعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ وادبی ورثہ عرفان صدیقی اور جمہوریہ ماریشیس کے پاکستان میں ہائی کمشنر راشد علی صوبادارن(Rashidally SOOBADAR)نکی ملاقات میں طے پایا۔

ماریشیس کے ہائی کمشنر نے منگل کو قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویڑن میں مشیر وزیراعظم سے ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔اس ضرورت پر زوردیا کہ دونوں ممالک کے درمیان علم وادب اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون کے وسیع مواقع ہیں۔

(جاری ہے)

ماریشیس کے ہائی کمشنر نے اپنے ملک میں ایک اٴْردو مرکز قائم کرنے کی تجویز پیش کی۔ عرفان صدیقی نے اس تجویز کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ اٴْردٴْو مرکز کے قیام کے لئے باہمی مشاورت سے عملی اقدامات کئے جائیں گے۔

انہوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ ماریشیس کے تعلیمی اداروں میں اٴْردٴْو ایک اختیاری مضمون کے طور پر پڑھائی جار ہی ہے۔مشیروزیراعظم عرفان صدیقی نے کہا کہ چین سمیت دیگر ممالک کے ادبی پاروں کے اردو زبان میں ترجمہ سے کتابیں مرتب کی گئی ہیں جو پاکستان میں بے حد مقبول ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم ماریشیس کے اہل علم کے ادبی فن پاروں کے اردو تراجم کرنے کی بھی خواہش رکھتے ہیں۔ انہوں نے ماریشیس کے ہائی کمشنر کو قومی مقابلہ حسن خطاطی اور قومی کتاب میلے میں شرکت کی بھی بھی دعوت دی۔ن