مودی بی جے پی کے کے پیرا ملٹری اور آر ایس ایس کے انتہا پسند بد قسمتی سے مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں،سردار مسعود خان

مسلمانوں کے خلاف نسل پرستی اور ان کا قتل عام بند ہونا چاہیے، مقبوضہ کشمیر کے پورے علاقے کو گھیر کر بھارتی فورسز معصوم کشمیریوں کا قتل عام کر رہی ہے ،صدر آزادکشمیر

بدھ 21 فروری 2018 20:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 فروری2018ء) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر مودی بی جے پی کے کے پیرا ملٹری اور آر ایس ایس کے انتہا پسند بد قسمتی سے مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں ۔ مسلمانوں کے خلاف نسل پرستی اور ان کا قتل عام بند ہونا چاہیے ۔ صدر نے مقبوضہ کشمیر میں تعینات بھارت کی 07 لاکھ افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی بے شمار خلاف ورزیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے مقبوضہ کشمیر کے پورے علاقے کو گھیر رکھا ہے اور معصوم کشمیریوں کا قتل عام کر رہی ہے ۔

ان خیالا ت کا اظہار صدر آزاد جموں و کشمیر نے یہاں کشمیر ہائوس اسلام آباد میں کشمیر لبریشن سیل کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور اس پر عالمی برادری کے کردار کے عنوان پر منعقدہ دوسرے بین الجامعات تقریری مقابلہ کی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

صدر آزاد کشمیر نے تقریری مقابلہ میں حصہ لینے والے مقررین کی تقاریر کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ بھارت قابضین کی آنکھیں کھولنے کے لیے ایک پیغام ہے کہ کشمیر کی آزادی کی مشعل اب نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے ۔

صدر نے نوجوانوں کے اس جذبے اور عزم کو دیکھتے ہوئے کہا کہ اب کشمیر جلد ہی ہندوستان سے آزادی حاصل کر کے رہے گاصدر آزاد کشمیر نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک تاریخی مسئلہ ہے کیونکہ جموں و کشمیر کا پورا علاقہ قانونی ، عقیدے ، ایمان اور تجارتی لحاظ سے پاکستان کے ساتھ تعلق رکھتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 1947؁ء میں بھارت نے جموں و کشمیر کے ایک بڑے حصے پر زبردستی قبضہ جمایا لیا جہاں وہ اس وقت سے لے کر آج تک کشمیریوں پر ظلم و بربریت ، تشدد اور قتل عام کر رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو اپنی نو آبادیات بنا کر کشمیریوں کو اپنی ہی سر زمین پر اجنبی بنادیا ۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک جغرافیائی مسئلہ ہے کیونکہ کشمیر ی ہی مسئلہ کشمیر کے ایک اہم فریق ہیں او ر انہیں ہی اپنے سیاسی مستقبل کے فیصلے کا حق حاصل ہے ۔مقبوضہ کشمیر میںہونے والے ظلم و ستم پر بات کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں جارحیت ، قتل و غارت ، کشمیریوںکے گھروںکو مسمار کرنے اور مسلمانوں کو غیر قانونی طور پر زبردستی ہجرت کرنے پر مجبور کیے جانے کی پالیسی پر گامزن ہے صدر نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں کیے جانے والے خوفناک جرائم کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت خود کو مظلوم اور کشمیریوں کو پاکستانی حمایت یافتہ دہشت گرد ہونے کا واویلا کر رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں اور ہم با مقصد مذاکرات و سفارتکاری کے خواہاں ہیں جب کہ بھارت اس مسئلے کو ریاستی دہشت گردی اور جبر سے فل کرنا چاہتا ہے ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارت کا اصل چہرہ بین الاقوامی برادری کے سامنے لایا جانا چاہیے صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ دہلی کی جانب سے بذریعہ افواج مقبوضہ کشمیر پر قبضہ کر کے ریاستی دہشت گردی کی گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بر بریت اور دہشت گردی اور قبل و غارت گری سے ہندوستان آزاد کشمیر کی سویلین آبادی کو نشانہ بنانا شروع کر رکھا ہے ۔ انہوں نے ایک افسوس ناک جنگی جرائم کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ بھارتی فوجیوں نے حال ہی میں اپنی ما ں کی گود میں ایک بچے کے ہاتھ اڑا دیئے اور اس کے چہرے کو چھید کر دیا ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی دہشت گردی کے باعث اس بچے کی ساری زندگی اب برباد ہو کر رہ گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے بلوچستان کراچی ، فاٹا اور پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں در پردہ جنگ شروع کر رکھی ہے اور وہ پاکستان کو کمزور کرنے کے لیے دہشت گردی کروا رہا ہے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ اتنے جرائم کے باوجود بین الاقوامی برادری کی خاموشی افسوس ناک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ 70 سالوں سے مسئلہ کشمیر کو حل نہ کروا سکا جو اقوام متحدہ کے مینڈیٹ کی ناکامی ہے کشمیر پر بین الاقوامی برادری کی عدم توجہی اور دہرے معیار پر صدر آزاد جموں و کشمیر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ مصلحت کا شکار ہونے کی بجائے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور غیر معمولی صورتحال کا فوری نوٹس لے ۔

جیسا کہ ایک طالبعلم مقرر نے بھی اسے ایک صوتی آلودگی قرار دیا ہے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل مسٹر انٹونیو گٹرس کو براہ راست مخا طب کرتے ہوئے صد ر مسعود خان نے کہا کہ سیکرٹری جنرل ایک معقول شخصیت ہیں لیکن وہ کشمیر پر سیاسی مصلحت اور پاکستان و بھارت کے درمیان ایک مصنوعی توازن برقرار رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان اور بھارت رضامند ہوں تو وہ اپنا رول ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

صدر نے کہا کہ بھارت کیونکر ایسی رضا مندی دے سکتا ہے جبکہ اسے معلوم ہے کہ وہ ایک مجرم دہشت گرد اور غلطی پر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت طاقت کے پیچھے اپنے جرائم کو چھپا رہا ہے صدر مسعود خان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر فلسطین کے مسئلے سے زیادہ سنگین ہے کیونکہ فلسطین کے مسئلے پر اقوام متحدہ اور یورپی یونین کی توجہ کا مرکوز ہے اور فلسطین کی اقوام متحدہ میں ایک نشست بھی موجود ہے ۔

لیکن مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو بین الاقوامی فورمز پر کسی قسم کی کوئی نمائندگی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صدر آزاد کشمیر کے لوگ خوش قسمت ہیں کہ وہ اپنے خدشات پاکستان کے ذریعے بین الاقوامی برادری تک پہنچاسکتے ہی صدر مسعود خان نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ ایک مذہبی مسئلہ بھی ہے کیونکہ کشمیر یوں کو مسلمان ہونے کی بنا پر بھی قتل کیا جا رہا ہے ۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ نہتے اور غیر مسلح کشمیری جو کسی طور پر دہشت گرد نہیں ہیں اور نہ ہی وہ کسی قسم کے مجرم ہیں لیکن بھارت کی جانب سے انہیں پھر بھی دہشت گرد قرار دیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ کشمیر دنیا پر ایک ’’جنت‘‘ ہے اور اسے آگ لگا دی گئی ہے اور بین الاقوامی دنیا کو آگے بڑھ کر اس آگ کو بجھانا ہو گا۔ صدر سردار مسعود خان نے مقبوضہ کشمیر میں محبوبہ مفتی کی سر براہی میں قائم پی ڈی پی کی حکومت کو واضح اور کھلے عام یہ پیغام دیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج اور پیرا ملٹری فورمز کو فراہم کیے جانے والی سہولیات کو فور ی طور پر ختم کریں کیونکہ ان سہولتوں کے باعث بھارت افواج جو دہشت گردی کو رہی ہیں اس پر محبوبہ مفتی بھی انسانیت کے خلاف ان جنگی جرائم کی مرتکب ہیں۔

_راٹھور