بھارت کی آئے روز بلااشتعال گولہ باری ‘قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ‘ املاک کی تباہی کیخلاف آزادکشمیر بھر میں جلسے ‘ جلوس ‘ احتجاجی دھرنے ‘ ریلیاں ‘ مظاہرے پر وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان سرکاری سطح پر کال دیں

پیپلز پارٹی آزادکشمیر کے مرکزی سیکرٹری ریکارڈ شوکت جاوید میر کا بیان

بدھ 21 فروری 2018 16:30

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 فروری2018ء) بھارت کی طرف سے لائن آف کنٹرول ‘ ورکنگ بائونڈری پر آئے روز بلااشتعال گولہ باری ‘ عسکری جارحیت سے قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ‘ املاک کی تباہی کیخلاف آزادکشمیر بھر میں جلسے ‘ جلوس ‘ احتجاجی دھرنے ‘ ریلیاں ‘ مظاہرے کر کے اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی پر دلوانے کیلئے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان سرکاری سطح پر کال دیں ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی آزادکشمیر کے مرکزی سیکرٹری ریکارڈ شوکت جاوید میر نے سرحدوں پر ہونیوالی بھارتی گولہ باری سے پرامن ‘ نہتے شہریوں کی ہونیوالی شہادتوں پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی توسیع پسندانہ عزائم ‘ آٹھ لاکھ قابض افواج کے بدترین مظالم انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور سرحدوں پر غیر اعلانیہ جنگ مسلط کر کے بوڑھوں ‘ بچوں ‘خواتین اور افواج پاکستان کے سپوتوں کی شہادت کیخلاف جنیوا کنونشن کے مطابق جنگی جرائم اور انصاف کی عالمی عدالتوں میں مقدمات دائر کروانے کیلئے سفارتی محاذ پر لابنگ کی ضرورت ہے ‘ کشمیر کمیٹی پر سالانہ 2 کروڑ روپے کے اخراجات سیاسی رشوت ‘ زبان بندی کے مترادف ہے ‘ قومی اسمبلی میں کشمیر کمیٹی کو فوری طور پر توڑ کر تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے از سر نو تشکیل دینے کا مطالبہ پوری کشمیری قوم کی متفقہ آواز ہے ۔

(جاری ہے)

نکیال ‘ بھمبر ‘ تیتری نوٹ ‘ فاروڈ کہوٹہ ‘ وادی نیلم ‘ وادی لیپہ کے دشوار گزار دیہاتوں میں بھارتی گولہ باری کی زد میں آ کر ابھی تک بے شمار انسانی جانیں لقمہ اجل بن چکی ہیں ‘ لہٰذا فوری طور پر بنکرز کی تعمیر شروع کر کے انسانی زندگیوں کو تحفظ دیا جائے اور بھارتی فائرنگ سے شہید ہونیوالوں کا معاوضہ 3لاکھ سے 10لاکھ تک بڑھانے کے فیصلے کو ایک سال قبل تک کے ورثاء کو شامل کرنے کی منظوری ناگزیر ہے ‘ جبکہ زخمیوں کو بھی اسی شرح سے معاوضہ دیکر اُن کے خاندانوں سے سرکاری ملازمتوں پر ترجیحاً بھرتی کیا جائے ‘ آزادکشمیر بھر میں عوام اس وقت بھارت کی چہرہ دستیوں سے عاجز آ چکے ہیں اور بلااشتعال فائرنگ کی تباہ کاریوں سے لوگوں کی قوت خرید ختم ہو چکی ہے ‘ لائن آف کنٹرول کے 14 حلقوں پر واقعہ تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم اور طلباء اور طالبات کا مستقبل مکمل تاریک ہو چکا ہے ‘ ایک دِن فائرنگ رہنے سے 10 روز تک سکول بند رہتے ہیں ‘ ہسپتالوں میں ادویات ناپید تو ہیں ہی ہیں لیکن فسٹ ایڈ کی سہولیات بھی ناپید ہو چکی ہیں ‘ ایمبولیسنز دستیاب ہی نہیں ہوتیں ‘ اس لئے حکومت آزادکشمیر کو ہنگامی بنیادوں پر عوام کی حالت زار پر توجہ دینے کیلئے ہنگامی لائن آف ایکشن اختیار کرنے کی ضرورت ہے جبکہ وفاقی حکومت بھی آزادکشمیر کے قومی ‘ عوامی مسائل سے چشم پوشی اختیار کر کے ساری توجہ عام انتخابات پر مرکوز کئے ہوئے ہے جس کی وجہ سے بھارت کو کھلا میدان مل چکا ہے وہ رات کی تاریکی اور دِن کے اُجالے میں نہتے عوام پر بارود کی آگ برسا رہا ہے ‘ سکولوں اور ہسپتالوں پر زمانہ جنگ میں بھی گولہ باری نہیں ہوتی لیکن بھارت تمام قومی عالمی قوانین کو پائوں تلے روند کر تحریک آزادی کشمیر کو کچلنے کی ناکام کوشش میں مصروف ہے جو براہ راست جنیوا کنونشن کی عالمی خلاف ورزی کا ارتکاب ہے ‘ شوکت جاوید نے کہا کہ قومی اسمبلی ‘ سینیٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کر کے وزیراعظم پاکستان غیر ملکی سفراء کو بریفنگ دیکر بھارت کا بنیاد پرست مکروہ دہشت گرد چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کریں اس سے قبل بھی بلوچستان ‘ کراچی میں بھارت کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی را دہشت گرد کارروائیوں کے ذریعے خون ریزی میں ملوث رہی ہے جس کا واضح ثبوت بھارتی ایجنٹ کل بھوشن یادو کی گرفتاری اور اس کے منظم نیٹ ورک کی بے نقابی ہے ‘ اب لازم ہو چکا ہے کہ دنیا قیام امن کیلئے پاکستان اور بھارت کے درمیان سہ فریقی مذاکرات کے لیے اپنا جاندار کردار ادا کرے ‘ کیونکہ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی ممالک ہیں جن کے درمیان روٹ کاز مسئلہ کشمیر ہے ‘ ایک سوال کے جواب شوکت جاوید کا کہنا تھا کہ کمپوزٹ ڈائیلاگ اقدامات برائے بحالی اعتماد ‘ وفود کے تبادلے ‘ دوطرفی تجارت ابھی تک کشمیریوں کو ذرا برابر بھی کوئی فائدہ حاصل نہیں ہو سکا ‘ اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی مقبوضہ کشمیر میں فوجی آپریشن کی تیاریوں کیلئے منظم گٹھ جوڑ میں مصروف ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر عالمی قوتوں نے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی اور ڈیڈلاک ختم کروانے میں اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کیں اور خاموش تماشائی کا کردار جاری رکھا تو پوری دنیا کا امن تہس نہس ہونے سے کوئی قوت نہیں روک سکے گی اور یہی اٹھنے والی چنگاریاں عالمی آتش فشاں کا روپ دھار کر نیو کلیئر وار چھڑنے کی مضبوط بنیادوں کا سبب بنے گی لہذا لازم ہے کہ پاکستان کی سیاسی ، عسکری قیادت دونوں اطراف کی کشمیری قیادت کو اعتماد میں لیکر قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو اور دختر محترمہ بینظیر بھٹو جیسی جاندار قومی کشمیر اور خارجہ پالیسیاں تشکیل دیکر بھارت کے سامنے کلمہ حق بلند کرے۔