جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے چیف الیکشن کمشنر کے رویے کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل جانے کا اعلان

چیف الیکشن کمشنر نے نارواسلوک کیا ،ہمارے ساتھیوں کو دھکے دے کر باہر نکال دیا گیا یہ الیکشن کمشنر اہل نہیں، عوام کا پیسہ اس لئے نہیں کہ یہ لوگ چیمبر میں بیٹھ کر چائے پیتے اور گپیں مارتے رہیں، الیکشن کمیشن میں درخواستیں دے دے کر تھک گئے کہ ظفر عزیز عام لوگ اتحاد پارٹی کا چیئرمین نہیں بلکہ فراڈ ہے۔ اس کی کوئی حیثیت نہیں اس کو تسلیم نہ کریں لیکن متعدد بار درخواستوں کے باوجود الیکشن کمیشن سماعت نہیں کررہا عام لوگ اتحاد پارٹی کے قائمقام چیئرمین کی الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو

بدھ 21 فروری 2018 16:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 فروری2018ء) عام لوگ اتحاد پارٹی کے قائمقام چیئرمین جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ چیف الیکشن کمشنر نے نارواسلوک کیا ،ہمارے ساتھیوں کو دھکے دے کر باہر نکال دیا گیا یہ الیکشن کمشنر اہل نہیں، عوام کا پیسہ اس لئے نہیں کہ یہ لوگ چیمبر میں بیٹھ کر چائے پیتے اور گپیں مارتے رہیں، الیکشن کمیشن میں درخواستیں دے دے کر تھک گئے ہیں کہ ظفر عزیز عام لوگ اتحاد پارٹی کے چیئرمین نہیں بلکہ فراڈ ہے اس کی کوئی حیثیت نہیں اس کو تسلیم نہ کریں لیکن متعدد بار درخواستوں کے باوجود الیکشن کمیشن سماعت نہیں کررہا ۔

وہ بدھ کو یہاں و الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے کہا کہ ہماری پارٹی عام لوگ اتحاد جو ایک رجسٹرڈ پارٹی ہے میں اس کا قائمقام چیئرمین ہوں۔

(جاری ہے)

ظفر عزیز اپنے آپ کو پارٹی کا چیئرمین کہتا ہے ہم الیکشن کمیشن میں درخواستیں دے دے کر تھک گئے ہیں کہ یہ بندہ فراڈ ہے اس کی کوئی حیثیت نہیں اس کو تسلیم نہ کریں۔ ہم نے متعدد بار درخواستیں دیں کوئی سماعت نہیں ہوئی۔

19تاریخ کو نوٹس ملتا ہے کہ آپ کی پارٹی کے بارے میں آپ کی پیشی 21تاریخ کو ہے میں پنڈی میں ٹھہرا ہوا ہوں وہاں سے یہاں پہنچنے میں ایک گھنٹہ لگتا ہے اور ہم یہاں ساڑھے دس بجے پہنچے ہیں۔ کورٹ روم میں گئے تو ساڑھے دس بجے پانچوں ممبران اٹھ گئے۔ ہمارا کیس ساتویں نمبر پر تھا ہم سمجھتے تھے کہ کس وقت کیس ہوگا اب کیس کو 28تاریخ تک ملتوی کردیا گیاہے۔

میں نے الیکشن کمشنر سے ملنے کی درخواست کی میں نے انہیں کہا کہ اگر آپ سات نمبر پر پہنچ گئے تھے تو آپ دوسری پارٹی کو سن لیتے تو کہا کہ دوسری پارٹی نے تاریخ مانگ لی آپ موجود نہیں تھے۔ میں نے کہا کہ تھوڑا سا وقت تو دیتے ہم کراچی سے آئے ہوئے ہیں آپ اتنے بڑے عہدے پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ کچھ زیادہ اونچا تو نہیں بول رہے آپ کو پتہ ہے کہ مجھے دکھ ہوا ہے میں نے کہا کہ آپ ایک پبلک سرونٹ ہیں تو انہوں نے مجھے ’’گیٹ آئوٹ‘‘ کہا۔

یہ جس وقت جج بھی نہیں بنا تھا میں سپریم کورٹ کا جج ہے۔ ہمارے ساتھیوں کو دھکے دے کر باہر نکال دیا گیا۔ جسٹس وجیہہ الدین نے کہا کہ تم کوئی کام بھی نہیں کررہے ہو اور ساڑھے دس بجے اٹھ جاتے ہو۔ عوام کا پیسہ اس لئے ہے کہ تم چیمبر میں بیٹھ کر چائے پیتے رہو اور گپ مارتے رہو۔ یہ ہے آپ کی الیکشن کمیشن یہ لوگ پاکستان میں الیکشن کرانے کے اہل نہیں ہیں۔ میں اس کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں جائوں گا یہ الیکشن کمشنر کوالیفائیڈ نہیں ہے۔ میں اس کی برطرفی کے لئے سپریم جوڈیشل کونسل جائوں گا۔ مجھے پتہ ہے اس واقعے کے بعد میرے کیس کا مستقبل زیرو ہوگا۔