الیکشن کمیشن کی چیف الیکشن کمشنر کے ساتھ جسٹس (ر) وجیہ الدین احمد کے ناشائستہ رویہ کی مذمت

جسٹس (ر) وجیہ الدین احمد کے الزامات غلط اور بے بنیاد ہیں، انہوں نے الیکشن کمیشن کی ساکھ کو مجروح کرنے کی کوشش اور ناشائستہ زبان استعمال کی،ترجمان الیکشن کمیشن

بدھ 21 فروری 2018 16:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 فروری2018ء) الیکشن کمیشن نے چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا کے ساتھ جسٹس (ر) وجیہ الدین احمد کے ناشائستہ رویہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جسٹس (ر) وجیہ الدین احمد کی جانب سے الیکشن کمیشن کی ساکھ کو مجروح کرنے کی کوشش کی گئی، انہوں نے تاخیر سے آنے کی الیکشن کمیشن کو اطلاع نہیں دی، چیف الیکشن کمشنر اور اراکین انتظار کرنے کے بعد اپنے چیمبر میں گئے۔

بدھ کو الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے ترجمان ہارون خان شنواری نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں بدھ کو کاز لسٹ پر موجود کیسوں میں جسٹس (ر) وجیہ الدین احمد کے کیس کا ساتواں نمبر تھا، انہوں نے تاخیر سے آنے کی الیکشن کمیشن کو اطلاع نہیں دی، چیف الیکشن کمشنر اور اراکین انتظار کرنے کے بعد اپنے چیمبر میں گئے۔

(جاری ہے)

جسٹس (ر) وجیہ الدین احمد نے الیکشن کمیشن میں آ کر چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی جس پر انہیں ملاقات کا موقع دیا گیا۔ ترجمان نے واضح کیا کہ الیکشن کمیشن کسی سے مرعوب نہیں ہو گا، کمیشن کے تمام ملازمین اس رویہ کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں اور عام انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہے، سینٹ انتخابات بہت قریب ہیں، جو کوئی الیکشن کمیشن کو بلیک میل کرنے کی کوشش کرے گا اس سے مرعوب نہیں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ جسٹس (ر) وجیہ الدین احمد نے جو الزامات لگائے ہیں وہ غلط اور بے بنیاد ہیں، انہوں نے الیکشن کمیشن کی ساکھ کو مجروح کرنے کی کوشش اور ناشائستہ زبان استعمال کی۔ اس سے قبل جسٹس (ر) وجیہ الدین احمد نے چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ چیف الیکشن کمشنر کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں جائیں گے۔