Live Updates

عمران خان کامسلم لیگ (ن) کی عدالت مخالف سرگرمیوں کیخلاف اسلام آباد میں لوگوں کو اکٹھا کرنے کااعلان

عدلیہ نے نوازشریف کو اقامہ پر نا اہل کر کے سابق وزیر اعظم کو سڑکوں پر پر نکلنے کا موقع دیا ،ْمیرا جیسا چیف جسٹس ہوتا سیدھا جیل میں ڈال دیتا ،ْایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین پر پابندی لگ چکی ہے ،ْ نواز شریف اس کے قریب پہنچ چکے ہیں ،ْ حدیبیہ کیس میں نئے شواہد کے ساتھ عدالت جائیں گے ،ْ چیئر مین پی ٹی آئی کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 21 فروری 2018 16:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2018ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ایک بار پھر مسلم لیگ (ن) کی عدالت مخالف سرگرمیوں کیخلاف اسلام آباد میں لوگوں کو اکٹھا کرنے کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ نے نوازشریف کو اقامہ پر نا اہل کر کے سابق وزیر اعظم کو سڑکوں پر پر نکلنے کا موقع دیا ،ْمیرا جیسا چیف جسٹس ہوتا سیدھا جیل میں ڈال دیتا ،ْایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین پر پابندی لگ چکی ہے ،ْ نواز شریف اس کے قریب پہنچ چکے ہیں ،ْ حدیبیہ کیس میں نئے شواہد کے ساتھ عدالت جائیں گے۔

بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے بتایا کہ ہماری پارٹی کا اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال ،ْ مسلم لیگ (ن)کی عدلیہ مخالف مہم سمیت مختلف امورپر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

(جاری ہے)

پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کو نواز شریف کو جھوٹ بولنے پر جیل میں ڈالنا چاہیے تھا مگر عدالت نے اقامہ پر فیصلہ دے کر نواز شریف کو سڑکوں پر نکلنے کا موقع دیدیا ہم نے عدالت میں جو ثبوت پیش کیے اور جے آئی ٹی میں جو شواہد سامنے آئے ان کی بنیاد پر نواز شریف کو سیدھا جیل ہونی چاہیے تھی۔

انہوںنے کہاکہ میرا جیسا چیف جسٹس ہو تا تو سابق وزیر اعظم کو جیل میں ڈال دیتا ۔عمران خان نے کہا کہ عدالت میں ایک جھوٹ پکڑے جانے پر کیس ختم اور اسی دن تین سال کیلئے جیل ہوجاتی ہے، نواز شریف کا سب سے بڑا جھوٹ اس وقت پکڑا گیا جب انہوں نے قطری خط پیش کیا ،ْ پاناما کیس اسی دن ختم ہوگیا تھا، دوسرا جھوٹ اس وقت پکڑا گیا جب مریم نواز اور حسین نواز کی ٹرسٹ ڈیڈ میں کیلبری فائونٹ کی جعل سازی سامنے آئی ،ْ اس پر بھی شریف خاندان کو جیل ہوسکتی تھی۔

عمران خان نے ملک بھر میں ہنگامی دوروں کا آغاز کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جلد اسلام آباد میں ایک بڑا جلسہ عام کروں گا جس میں عوام چوروں کے خلاف اور عدالیہ و انصاف کے ساتھ کھڑے ہونے کا ثبوت دے گی۔سربراہ پی ٹی آئی نے کہا کہ نااہل شخص کو 300 ارب کی منی لانڈرنگ پر نکالا گیا اس کے باوجود ’’ کیوں نکالا‘‘ کے ٹور پر نکلنے والے نواز شریف کے مقابلے میں کئی گنا بڑا جلسہ اسلام آباد میں کر کے بتاؤں کا گہ انہیں کیوں نکالا گیا ،ْ اب ایسا نہیں چلے گا کہ کرپشن کر کے اپنی تجوریاں بھری جائیں اور جب عدلیہ سزا دے تو پٹواریوں کو بلا کر جلسے کرتے پھریں اور ’’عوامی عدالت‘‘ کے راگ الاپنے لگیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے منی لانڈرنگ کرنے کیلئے اپنے سمدھی اسحاق ڈار کو وفاقی وزیر خزانہ بنایا اس کے باوجود عدالت میں منی ٹریل ثابت نہیں کرسکے تو قطری شہزادے کا خط لے آئے اور کتنی شرم کی بات ہے کہ ملک کا وزیراعظم اقامے پر بیرون ملک معمولی ملازمت بھی کررہا تھا ایسے شخص کو ناہل نہ کیا جاتا تو کیا جاتا عمران خان نے کہا کہ پنجاب پولیس شہباز شریف کی ذاتی فورس بن چکی ہے جس کے ذریعے وہ مخالفین کو ٹھکانے لگاتے ہیں جس کا ثبوت عامر باکسر کی گرفتاری ہے جسے انٹرپول کے ذریعے پاکستان لایا گیا ہے، انکاؤنٹر اسپیشلسٹ عامر باکسر نے اعتراف کیا تھا کہ پنجاب میں ہونے والے تمام جعلی پولیس مقابلے شہباز شریف کے کہنے پر ہوتے تھے، اس بیان کے بعد عامر باکسر کی دوران حراست ہلاکت کے خدشات بڑھ گئے اس لیے عدالت عامر باکسر کی حفاظت کے لیے اقدام کرے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں پاکستان نے دی ہے اس کے باوجود پاکستان کو واش لسٹ میں شامل کرنے کی کوشش سے وفاقی حکومت کی کمزور سفارت کاری ظاہر ہوتی ہے، نواز شریف جب مودی سے دوستی نبھائیں گے اور تجارت کریں گے تو عالمی طور پر پاکستان تنہائی کا شکار کیوں نہیں ہوگا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں عدلیہ کسی دباؤ کے بغیر اور عوامی مفاد میں تاریخی فیصلے کر رہی ہے جس پر ملک کے ہر شہری نے سکھ کا سانس لیا ہے، آرمی چیف بھی جمہوریت کو رواں دواں رکھنے کے کی اپنی خواہش کا زکر باربار کرتے رہے ہیں لیکن نواز شریف اداروں کا احترام کرنے کے بجائے انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں جس کا جواب میں اسلام آباد میں ہونے والے جلسے میں دوں گا۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں آئین اور جمہوریت پر حملے ہورہے ہیں اور عوام کی عدالت کے نام پر لوگوں کو دھوکا دیا جارہا ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین پر پابندی لگ چکی ہے اور نواز شریف اس کے قریب پہنچ چکے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ حدیبیہ کیس میں نئے شواہد کے ساتھ عدالت جائیں گے اور جب بھی یہ کیس سنا جائے گا تو شہباز شریف کا بھی مجھے کیوں نکالا جیسا حال ہوگا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات