سپریم کورٹ نے اسماء قتل سے متعلق ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا

کیاملزم گرفتار ہوا ہی اور چالان کب تک فائل کیا جائے گا ،ْ چیف جسٹس کا کے پی کے ڈپٹی ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار ملزم کا نام غلام نبی ہے اور اسے گرفتار کرلیا گیا جو جوڈیشل حراست میں ہے ،ْایڈوکیٹ جنرل کا جواب

بدھ 21 فروری 2018 13:52

سپریم کورٹ نے اسماء قتل سے متعلق ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2018ء) سپریم کورٹ نے مردان کی 4 سالہ اسماء کے قتل سے متعلق ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے اسما قتل ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے خیبرپختونخوا کے ڈپٹی ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ کیاملزم گرفتار ہوا ہی اور چالان کب تک فائل کیا جائے گا ڈپٹی ایڈوکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے آگاہ کیا ہے کہ ملزم کا نام غلام نبی ہے اور اسے گرفتار کرلیا گیا جو جوڈیشل حراست میں ہے۔

جس کے بعد عدالت عظمیٰ نے 10 روز میں ملزم کا چالان جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے اسما کے قتل سے متعلق ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا۔یاد رہے کہ مردان کے گائوں گوجر گڑھی کے علاقے جندر پار کی 4 سالہ بچی اسماء کی لاش 15 جنوری کو گھر کے قریب کھیتوں سے برآمد ہوئی تھی جس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تصدیق ہوئی کہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا بعدازاں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے بچی کے قتل کا ازخود نوٹس لیا۔

(جاری ہے)

26 جنوری کو ڈی جی پنجاب فورنزک سائنس ایجنسی نے بھی تصدیق کی تھی کہ ڈی این اے کے ذریعے اسماء سے زیادتی ثابت ہوگئی ہے۔بچی کے قتل کے بعد خیبرپختونخوا حکومت نے 145 افراد کے ڈی این اے کے نمونے پنجاب فورنزک لیب بھیجے تھے۔بعدازاں رواں ماہ 7 فروری کو خیبرپختونخوا پولیس نے مردان میں زیادتی کے بعد قتل کی گئی 4 سالہ اسماء کے قاتل کو میڈیا کے سامنے پیش کردیا تھا، جو مقتولہ کا قریبی رشتہ دار ہے۔