امریکہ نے انصار الاسلام کوعالمی دہشت گرد گروپ قراردے دیا، اثاثے منجمد

گروپ کو امریکی وسائل میسر نہیں آئیں گے،شہریوں کی جانب سے لین دین پر بھی ممانعت ہوگی،محکمہ خارجہ

بدھ 21 فروری 2018 12:18

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2018ء) امریکی محکمہ خارجہ نے انصار الاسلام کو عالمی دہشت گرد گروپ قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ تنظیم مالے کی سرحد کے قریب برکینا فاسو میں حملے کرتی رہی ہے۔اس بات کا اعلان محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کیا گیا ۔میڈیارپورٹس کے مطابق انصار الاسلام کے حملوں میں دسمبر 2016ء میں برکینا فاسو کے فوجی اہل کاروں پر کیا جانے والا حملہ شامل ہے جس میں 12 فوجی ہلاک ہوئے جو کہ برکینا فاسو کی فوجوں کے خلاف مہلک ترین حملوں میں ایک تھا۔

محکمہ خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ فروری 2017ء میں دو پولیس تھانوں پر ہونے والے حملوں کا ذمہ دار یہی گروپ ہے، جن میں دو افراد قتل کیے گئے، جن میں اسکول کا ایک سربراہ بھی شامل ہے۔

(جاری ہے)

یہ حملے برکینا فاسو کے گاؤں، کورفیال میں کیے گئے۔محکمہ خارجہ کی جانب سے دہشت گرد قرار دیے جانے کا مطلب یہ ہے کہ گروپ کے تمام بیرونی اثاثے جو امریکہ کی حدود میں آتے ہیں اٴْن پر قدغن لگ گئی ہے، جب کہ کسی بھی امریکی شہری کی جانب سے اس گروپ کے ساتھ کسی کاروباری لین دین پر ممانعت عائد ہوگی۔محکمہ خارجہ نے کہا کہ عالمی دہشت گرد قرار دیے جانے کے بعد گروپ کو امریکی وسائل میسر نہیں آئیں گے اور امریکی حکومت کے قانون کے نفاذ کی کسی سرگرمی میں تعاون لازم ہوگا۔

متعلقہ عنوان :