بلوچستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے،دہشت گردوں کو نیست ونابود کردیا،اب پہاڑوں پر ورغلانے کا دور فرسودہ اور بوسیدہ ہوچکا،نوجوان اب تعلیم و ترقی چاہتے ہیں ،بھارت ہمسایہ ملک بیٹے کر بلوچستان میں امن وامان کی سازشوں میں مصروف ہے، ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفوری حیدر ی ودیگرکامستونگ میں محبان تحریک نظریہ پاکستان کے زیر اہتمام گرینڈ امن قبائلی جرگہ سے خطاب

منگل 20 فروری 2018 23:30

مستونگ۔ 20فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 فروری2018ء) مستونگ میں محبان تحریک نظریہ پاکستان کے زیر اہتمام گرینڈ امن قبائلی جرگہ سے پرنس آغا عمر احمدزئی ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری محبان تحریک نظریہ پاکستان کے صوبائی چیئرمین مولانا محمد اشفاق ،صوبائی وزیر بلدیات میر غلام دستگیر بادینی ،صوبائی صدر پی پی پی میر علی مدد جتک ،نواب ظفراللہ شاہوانی ،سردار نوراحمد بنگلزئی ملک فیصل دہوار ڈپٹی کمشنر صلاح الدین نورزئی نے امن جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے۔

صوبے میں امن کا سورج طلوع ہوچکا ہے دہشت گردوں کو نیست ونابود کردیا گیا نوجوانوں کو پہاڑوں پر ورغلانے والے خود ملک سے باہر بیٹھ کر آسائش کی زندگی گزار رہے ہیں اب پہاڑوں پر ورغلانے کا دور فرسودہ اور بوسیدہ ہوچکا ہے نوجوان اب تعلیم و ترقی چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ قیام امن کے قیام کے لئے ہم نے بے شمار قربانیاں دی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملکی سالمیت و ترقی اور چین پاکستان اکنامک کوریڈور کے خلاف تمام عزائم ناکام بنا دئیے سی پیک صوبہ اورملک کی ترقی میں سنگ میل ثابت ہوگا اب ملکی تجارت میں بے پناہ اضافہ ہوگا جس سے ملک میں غربت و افلاس کا خاتمہ ہوگا یہاں کے عوام ترقی کرکے اب خوشحال ہونگے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مستونگ نوروز اسٹیڈیم میں گرینڈ امن قبائلی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا جرگہ سے سردار سعید لانگو رکن قومی اسمبلی میر عثمان بادینی سرداراحمد خان شاہوانی میر عارف بادینی سردار عبدالستار شر میر مولابخش گورگیج حافظ خلیل احمد سارنگزئی ڈاکٹر ہارون میر اکبر بنگلزئی اور دیگر نے بھی خطاب کیا مقررین نے کہا کہ یہ جرگہ پاکستان کے امن خراب کرنے والوں کے لیئے پیغام ہے اب یہ قافلہ چلتا رہے گا اور یہ سلسلہ تھمے گا نہیں انڈیا اسرائیل افغانستان سے پاکستان کے اندر خلفشار پھیلانے والے دہشت گردوں کے لئے یہ پیغام ہیں کہ اہم ایک ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کل بھی کلمے کے نام پر قائم تھا اور قیامت تک قاہم رہیگا۔ ملک کے دشمنوں کو اللہ نیست نابود کریگا انہو ں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان نے سب سے زیادہ قربانیاں دی 1965 کی جنگ میں پاکستان نے ہندوستان کو دندان شکن شکست دی پاکستان تر لقمہ نہیں اگر انڈیا نے جنگ چھیڑ دی تو اب انڈیا کی سر زمین پر جنگ ہوگی ہمسایہ ملک افغانستا ن کے ساتھ امن سے رہنا چاہتے ہے وہ انڈیا الہ کار بننے کے بجائے قیام امن کے لیے کوشش کرے اور ہمیں اپنے امن کے حوالے سے ضرور تحفظات ہے اور ہم اپنا دفاع کرنا بہتر جانتے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان میں پائیدارقیام امن کی مشترکہ کوششیں بارآور ثابت ہورہی ہیں اور صوبے میں امن وخوشحالی دوبارہ لوٹ رہی ہے ،عوام کے جان ومال کا تحفظ ریاست کی وہ آئینی ذمہ داری ہے جس سے نبردآزما ہونے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں ،امن کی راہ میں سیکورٹی فورسز کے شہداء نے اپنے لہو سے جو چراغ روشن کئے اس کی روشنی امن و اتشی کی صورت میں ہم سب کو منور کررہی ہے ،اپنے شہداء کی قربانیوں کو کبھی نہیں بھول سکتے سیکورٹی فورسز کے بہتر حکمت عملی سے قیام امن میں کافی بہتری آئی ہے اور اس کے نتائج دوررس ثابت ہوگی انہوں نے کہا کہ اقوام کی غیر متزلزل عزم و اتحاد سیکورٹی فورسز اور اداروں کی بے شمار قربانیوں کی بدولت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شاندار کامیابی حاصل کر کے نہ صرف دہشت گردی جیسے ناسور کو جڑھ سے ختم کر کے اس کی بیخ کنی کی ہے بلکہ صوبے میں پائیدار امن بھی قائم کیا انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو کیفر کر دار تک پہنچانے کے لیئے سیکورٹی فورسز اور اداروں نے بہت قربانیاں دی ہے اور ان اداروں کو مضبوط کر کے ہی ہم دہشت گردی کا خاتمہ کر سکتے ہیں دہشت گردوں کے عزائم کو خاک میں ملا دیا ،آج ہمارا سر فخر سے بلند ہے ہم بلا خوف وخطر عوام کو تحفظ فراہم کر سکتے ہیں،انہوں نے کہا کہ آج کا دن ان شہداء کے نام کر تا ہوں جنہوں نے اس مٹی کے تحفظ کے لئے قربانیاں دی ہے اور ان کی قربانیوں کی بدولت ہی آج ہم پرامن زندگی گزار رہے ہیں دہشت گردوں کو کیفر تک پہنچانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے تو جو لوگ ہمارے فورسز اور عوا م کے خلاف دہشت گردی جیسے ناسور پھیلانا چا ہتے ہیں ان سے بہتر طور پر نبردآزما ہونا ہم خوب جانتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم نے جوان مردی سے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا دہشت گردی کے خلاف بہت طویل جنگ لڑی ہے ان کی قربانیوں کے بدولت ہی آج عوام پرامن طور پر زندگی بسر کر رہے ہیں دہشتگردوں کے خلاف نتیجہ خیز کارروائیاں جاری رہ سکیں۔