جو لوگ پیسہ خرچ کرکے ووٹ خریدتے ہیں وہ اچھا کام نہیں ہونے دیتے، ڈاکٹر عارف علوی

رشوت لینے والا اور رشوت دینے والا دونوں ہی اس گناہ کے ذمہ دار ہوتے ہیں،کوشش ہے فنکشنل لیگ اورتحریک انصاف آپس میں کوئی ایسا لائحہ عمل مرتب کرسکیں تاکہ سینیٹ میں اور ایوانِ بالا میں اچھے لوگ جائیں، مصور حسین شاہ

منگل 20 فروری 2018 21:35

جو لوگ پیسہ خرچ کرکے ووٹ خریدتے ہیں وہ اچھا کام نہیں ہونے دیتے، ڈاکٹر ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2018ء) پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدروممبر نیشنل اسمبلی ڈاکٹر عارف علوی نے فنکشنل لیگ کے امیدوار سید مصور حسین شاہ جو سینیٹ کی جنرل سیٹ کے امیدوار ہیں ، کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ مصور حسین شاہ پرانے سیاستدان ہیں ۔ متعدد بار الیکشن جیت چکے ہیں۔ چیف منسٹر اور اسپیکر بھی رہ چکے ہیں۔

چونکہ سینیٹ کے الیکشن قریب ہیں اس لیے سید مصور حسین شاہ ڈاکٹر عارف علوی اور پی ٹی آئی کے ایم پی ایز سے ملاقات کے لیے تشریف لائے ۔ اس موقعے پر سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر ایم پی اے خرم شیر زمان اور ایم پی سے ڈاکٹر سیما ضیاء بھی موجود تھیں۔ ڈاکٹر عارف علوی نے میڈیا کو بتایا کہ سید مصور حسین شاہ مستقبل کے حوالے سے بات چیت کے لیے تشریف لائے تھے۔

(جاری ہے)

الیکشن میں باہمی تعاون کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری آپس میں بات چیت ہوئی ہے جس میں ہم نے اپنا مؤقف ان کے سامنے رکھا ہے اور بعینہٖ انہوں نے بھی اپنا مؤقف ہمیں بتا دیا ہے۔ ہم ایک باہمی لائحہ عمل پر متفق ہونے والے ہیں۔ ایک دو ملاقاتیں اور ہوں گی۔ ڈاکٹر عارف علوی نے مزید کہا کہ سینیٹ کے انتخابات میں ایک بڑی تکلیف دہ کیفیت یہ ہے کہ پیسہ لگایاجاتا ہے ۔

ہم نے الیکٹورل ریفارمز کمیٹی میں بار بار یہ اصرار کیا تھا کہ لسٹ سسٹم جس کی بنیاد پر خواتین اور اقلیتوں کے الیکشن ہوتے ہیں ، اس پر توجہ دی جائے لیکن جو لوگ پیسہ خرچ کرکے ووٹ خریدتے ہیں اور جو پارٹیاں اس پر انحصار کرتی ہیں، وہ اچھا کام نہیں ہونے دیتے۔ یہ بہت افسوس کی بات ہے کیونکہ ساری پارٹیز کے اکابرین ، ہماری ایک آل پارٹیز کانفرنس ہوئی تھی ، بائیسویں ترمیم کے حوالے سے تو سابق وزیر اعظم جنہیں ہٹا دیا گیا، ان کا اور ساری جماعتوں کا یہ کہنا تھا کہ سینیٹ کے اندر بے انتہا پیسہ چلتا ہے۔

اب یہ افسوسناک بات ہے کہ پارلیمنٹ اس طرح بدنام ہو جبکہ لسٹ سسٹم چلایا جانا چاہئے اور کوئی خریدو فروخت کا امکان نہ رہے۔ بہرحال اب وہ کیفیت نہیں ہے۔ اب تو ایسا لگتا ہے کہ سندھ کے اندر بھی بولیاں لگ رہی ہیں اور ہر جگہ کہیں نہ کہیں بولیاں لگ رہی ہیں۔ کسی نے یہ اعلان کیا تھا کہ دس ارب روپیہ سندھ میں ووٹ خریدنے آگیا ہے۔ پھر بھی ہم سمجھتے ہیں کہ درست امیدواروں کو آگے لایاجاسکتا ہے۔

اور یہ پارلیمنٹ کی ایک ناکامی ہے جس کی وجہ سے ہم سینیٹ کے انتخابات سے پیسے کا کردار ختم نہیں کرسکے۔ میں سمجھتا ہوں کہ عمران اسماعیل اور نجیب ہارون صاحب ہمارے بانی ممبران ہیں اور پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے یہ ٹیکنوکریٹ سیٹ کے امیدوار بھی ہیں۔ پاکستان میں سب سے زیادہ ٹیکس اداکرنے والوں میں سے ایک ہیں۔ ہم خود بھی انہیں سپورٹ کرتے ہیں اور دوسری پارٹیوں سے بھی ان کے لیے حمایت کے متمنی ہیں۔

اس موقعے پر فنکشنل لیگ کے سید مصور حسین شاہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ڈاکٹر عارف علوی کے شکر گزار ہیں اور پی ٹی آئی کے دوستوں سے ہم نے ملاقات کی۔ سینیٹ کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ کوشش یہی ہے کہ فنکشنل لیگ اور پاکستان تحریک انصاف آپس میں کوئی ایسا لائحہ عمل مرتب کرسکیں تاکہ سینیٹ میں اور ایوانِ بالا میں اچھے لوگ جائیں۔ ایوانِ بالا میں شمولیت بہت ضروری ہے تاکہ آپ کے قابل اور محنتی لوگ آگے آئیں۔

مجھے سینیٹ میں چھ سال ہوچکے ہیںاور ہماری یہ کوشش رہی ہے کہ سندھ کے مفادات کا تحفظ کیا جائے۔ اگر آپ سینیٹ کی کارروائی دیکھیں گے توہم نے پچھلے چھ سال میں بڑی بھرپور شرکت کی ہے۔ اس بار بھی ہماری کوشش ہے کہ اچھے لوگ میرٹ پر آگے آئیں تاکہ وہ اس صوبے کی اچھی ترجمانی کرسکیں۔ ہماری پی ٹی آئی کے رہنمائوں سے بڑی مفید بات چیت ہوئی ہے۔ ہم اسے آگے بڑھائیں گے اور ایسا سمجھوتہ کریں گے جو اس صوبے اور ملک کے مفاد میں ہوگا۔

ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ یہ ہماری پہلی ملاقات ہے لیکن بیک گرائونڈ میں ہماری بات چیت ہوتی رہی ہے۔ مصور حسین شاہ ہمارے رہنمائوں کے ساتھ بالمشافہ ملاقات کرنا چاہتے تھے اس کا انتظام آج ہم نے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنوکریٹ کی سیٹ پر پی ٹی آئی کا امیدوار اور جنرل سیٹ پر فنکشنل کا امیدوار موجودہے اور ہم چاہتے ہیں کہ ایک دوسرے کی حمایت کریں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ رشوت لینے والا اور رشوت دینے والا دونوں ہی اس گناہ کے ذمہ دار ہوتے ہیں لیکن جو رشوت لیتا ہے ہم اسے ہی مجرم ٹھہراتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :