وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی اپریل2018ء کے وسط تک ایئرپورٹ کو افتتاح

کو یقینی بنانے کیلئے کام تیز کرنے کی ہدایت ایئرپورٹ میٹرو بس منصوبہ کا بنیادی ڈھانچہ 15 مئی تک مکمل ہو جائے گا ،ْاجلاس کو بریفنگ وزیراعظم کا موجودہ روڈ انفراسٹرکچر کے ساتھ موٹرویز، ایکسپریس ویز اور نیشنل ہائی ویز کے نیٹ ورک کے اضافہ پر اطمینان کا اظہار نئی شاہراہوں کی تعمیر سے بہتر رابطہ کاری اور وسیع تر اقتصادی مواقع کے ذریعے لوگوں کی زندگیوں میں بڑی تبدیلی آئے گی ،ْشاہد خاقان عباسی

منگل 20 فروری 2018 21:02

وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی اپریل2018ء کے وسط تک ایئرپورٹ کو افتتاح
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2018ء) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اپریل2018ء کے وسط تک ایئرپورٹ کو افتتاح کو یقینی بنانے کیلئے کام تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ جاری منصوبوں کی جلد تکمیل یقینی بنانے کیلئے کوششیں جاری رکھی جائیں۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت ترقیاتی منصوبوں کے حوالہ سے جائزہ اجلاس منگل کو وزیراعظم ہائوس میں منعقد ہوا۔

اجلاس کے دوران بنیادی ڈھانچہ اور مواصلاتی رابطوں کے حوالہ سے منصوبوں اور نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تکمیل کیلئے کام کی رفتار کا بھی جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے اپریل2018ء کے وسط تک ایئرپورٹ کو افتتاح کو یقینی بنانے کیلئے کام تیز کرنے کی ہدایت کر دی۔ اجلاس میں وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر مواصلات حافظ عبدالکریم، وزیر مملکت برائے مواصلات جنید انوار چوہدری اور متعلقہ سیکرٹریز، چیئرمین این ایچ اے اور دیگر سینئر حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

سیکرٹری ایوی ایشن نے وزیراعظم کو ایئرپورٹ منصوبے پر بریفنگ دی۔ وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ انفراسٹرکچر اور ایئرپورٹ سے متعلق سہولتوں پر عملی کام مکمل ہو چکا ہے۔ چیئرمین این ایچ اے جواد انوار نے ایئرپورٹ میٹرو بس منصوبہ میں پیشرفت کے حوالہ سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ایئرپورٹ میٹرو بس منصوبہ کا بنیادی ڈھانچہ 15 مئی تک مکمل ہو جائے گا۔

انہوں نے اجلاس کو ملک بھر میں اہم سڑکوں کے حوالہ سے منصوبوں کے بارے میں بھی بریفنگ دی جو یا تو مکمل ہو چکے ہیں یا تکمیل کے مرحلہ میں ہیں۔ چیئرمین این ایچ اے نے شاہراہوں کی زیر تکمیل منصوبوں کے حوالہ سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 2013ء سے اب تک 2520 کلومیٹر کے 28 بڑے مواصلاتی منصوبے مکمل کئے جا چکے ہیں جن پر 235.69 ارب روپے لاگت آئی ہے۔ یہ منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں جن میں راولپنڈی۔

کہوٹہ روڈ، ڈی جی خان ناردرن بائی پاس، کراچی۔حیدرآباد ایم۔9، سید والا برج، جلالپور۔پیروالا۔اوچ شریف روڈ، ایل ایس ایم لنک۔نارنگ منڈی۔نارووال، سیالکوٹ۔پسرور روڈ، چترال۔گرم چشمہ روڈ، کلر۔سرصبح شاہ، دھان گلی روڈ، لاہور۔عبدالحکیم ایم۔3، لاہور ایسٹرن بائی پاس، شیر شاہ سوری روڈ، بیگم کوٹ۔شیخوپورہ، مرید کے روڈ، اوورہیڈ برج امامیہ کالونی ریلوے کراسنگ، نشتر گھاٹ برج (شہید بے نظیر بھٹو برج)، خضدار۔

شہداد کوٹ ایم۔8، شاہ مقصود انٹرچینج۔مسلم آباد انٹرچینج، ہزارہ موٹروے اور حویلیاں۔تھاکوٹ سی پیک پراجیکٹ پر مانسہرہ کے قریب دو انٹرچینجز جن کا مئی 2018ء کے دوران افتتاح ہو گا، شامل ہیں۔ چیئرمین این ایچ اے نے وزیراعظم سے ان اہم منصوبوں کے افتتاح و سنگ بنیاد رکھنے کی درخواست کی۔ اجلاس میں بلوچستان میں تعمیر کئے جانے والے انفراسٹرکچر منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

وزیراعظم نی 110 کلومیٹر طویل خضدار۔بسیمہ ایم 30 روڈ منصوبہ کی منظوری دی۔ وزیراعظم نے اب تک کی پیشرفت پر این ایچ اے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جاری منصوبوں کی جلد تکمیل یقینی بنانے کیلئے کوششیں جاری رکھی جائیں۔ وزیراعظم نے موجودہ روڈ انفراسٹرکچر کے ساتھ موٹرویز، ایکسپریس ویز اور نیشنل ہائی ویز کے نیٹ ورک کے اضافہ پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ نئی شاہراہوں کی تعمیر سے بہتر رابطہ کاری اور وسیع تر اقتصادی مواقع کے ذریعے لوگوں کی زندگیوں میں بڑی تبدیلی آئے گی۔